You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ، حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ، عَنْ عَاصِمٍ، قَالَ: سَمِعْتُ الْحَجَّاجَ- وَهُوَ عَلَى الْمِنْبَرِ-، يَقُولُ: اتَّقُوا اللَّهَ مَا اسْتَطَعْتُمْ، لَيْسَ فِيهَا مَثْنَوِيَّةٌ، وَاسْمَعُوا وَأَطِيعُوا، لَيْسَ فِيهَا مَثْنَوِيَّةٌ لِأَمِيرِ الْمُؤْمِنِينَ عَبْدِ الْمَلِكِ، وَاللَّهِ لَوْ أَمَرْتُ النَّاسَ أَنْ يَخْرُجُوا مِنْ بَابٍ مِنْ أَبْوَابِ الْمَسْجِدِ فَخَرَجُوا مِنْ بَابٍ آخَرَ, لَحَلَّتْ لِي دِمَاؤُهُمْ وَأَمْوَالُهُمْ، وَاللَّهِ لَوْ أَخَذْتُ رَبِيعَةَ بِمُضَرَ, لَكَانَ ذَلِكَ لِي مِنْ اللَّهِ حَلَالًا، وَيَا عَذِيرِي مِنْ عَبْدِ هُذَيْلٍ, يَزْعُمُ أَنَّ قِرَاءَتَهُ مِنْ عِنْدِ اللَّهِ! وَاللَّهِ مَا هِيَ إِلَّا رَجَزٌ مِنْ رَجَزِ الْأَعْرَابِ، مَا أَنْزَلَهَا اللَّهُ عَلَى نَبِيِّهِ- عَلَيْهِ السَّلَام-، وَعَذِيرِي مِنْ هَذِهِ الْحَمْرَاءِ, يَزْعُمُ أَحَدُهُمْ أَنَّهُ يَرْمِي بِالْحَجَرِ فَيَقُولُ: إِلَى أَنْ يَقَعَ الْحَجَرُ، قَدْ حَدَثَ أَمْرٌ، فَوَاللَّهِ لَأَدَعَنَّهُمْ كَالْأَمْسِ الدَّابِرِ. قَالَ فَذَكَرْتُهُ لِلْأَعْمَشِ فَقَالَ أَنَا وَاللَّهِ سَمِعْتُهُ مِنْهُ.
Asim said: I heard al-Hajjaj say on the pulpit: Fear Allah as much as possible; there is no exception in it. Hear and obey the Commander of the Faithful Abd al-Malik; there is no exception in it. I swear by Allah, if order people to come but from a certain gate of the mosque, and they come out from another gate, their blood and their properties will be lawful for me. I swear by Allah, if I seize the tribe of Rabiah for the tribe of Mudar, it is lawful for me from Allah. Who will apologies to me for the slave of Hudhail (i. e. Abdullah bin Masud) who thinks that his reading of the Quran is from Allah. I swear by Allah, it is a rhymed prose of the Bedouins. Allah did not reveal it to his Prophet صلی اللہ علیہ وسلم. Who will apologies to me for these clients (non-Arab). One of them thinks that he will throw a stone and when it falls (on the ground) he says: Something new has happened. I swear by Allah, I shall leave them (ruined and perished) like the day that passes away. He said: I mentioned it to al-Amash. He said: I swear by Allah, I heard it from him.
عاصم سے مروی ہے کہ میں نے حجاج سے سنا ، وہ برسر منبر کہہ رہا تھا : اللہ کا تقویٰ اختیار کرو جہاں تک ہمت پاؤ ، اس میں کوئی استثنا نہیں ۔ امیر المؤمنین عبدالملک ( عبدالملک بن مروان ) کی بات سنو اور اطاعت کرو ، اس میں کوئی استثنا نہیں ۔ اللہ کی قسم ! اگر میں لوگوں کو حکم دوں کہ مسجد کے فلاں دروازے سے باہر جاؤ اور وہ دوسرے کسی دروازے سے باہر نکلیں تو میرے لیے ان کے خون اور مال حلال ہوں گے ۔ اللہ کی قسم ! اگر میں مضر کے بدلے قبیلہ ربیعہ کی گرفت کروں تو یہ میرے لیے اللہ کی طرف سے حلال ہے ۔ اور کون ہے جو مجھے ہذیل کے غلام ( اشارہ ہے سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ ) کی طرف سے معذور جانے ، اس کا خیال ہے کہ اس کی قرآت اللہ کی طرف سے ہے ۔ اللہ کی قسم ! یہ ( اس کی قرآت ) تو بدویوں کے رجز ( چھوٹے چھوٹے شعروں ) کی مانند ہے ۔ اللہ نے اسے اپنے نبی ﷺ پر نازل نہیں کیا ہے ۔ اور کون ہے جو مجھے ان عجمیوں سے معذور جانے ، ان میں سے کوئی پتھر پھینک دیتا ہے ( فتنے کی بات کر دیتا ہے ) پھر کہتا ہے دیکھو یہ کہاں تک جاتا ہے ۔ اللہ کی قسم ! میں انہیں کل ماضی کی مانند کر کے رکھ دوں گا ( نیست و نابود کر دوں گا ) ۔ راوی نے کہا کہ میں نے یہ واقعہ اعمش کو بیان کیا تو اس نے کہا : میں نے بھی اللہ کی قسم ! اسے اس سے سنا ہے ۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: ۱۸۸۵۱)