You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ أَبِي فَرْوَةَ الْهَمْدَانِيِّ، عَنْ أَبِي زُرْعَةَ بْنِ عَمْرِو بْنِ جَرِيرٍ، عَنْ أَبِي ذَرٍّ، وَأَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَا: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَجْلِسُ بَيْنَ ظَهْرَيْ أَصْحَابِهِ، فَيَجِيءُ الْغَرِيبُ فَلَا يَدْرِي أَيُّهُمْ هُوَ! حَتَّى يَسْأَلَ، فَطَلَبْنَا إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ نَجْعَلَ لَهُ مَجْلِسًا يَعْرِفُهُ الْغَرِيبُ إِذَا أَتَاهُ، قَالَ: فَبَنَيْنَا لَهُ دُكَّانًا مِنْ طِينٍ فَجَلَسَ عَلَيْهِ، وَكُنَّا نَجْلِسُ بِجَنْبَتَيْهِ... وَذَكَرَ نَحْوَ هَذَا الْخَبَرِ، فَأَقْبَلَ رَجُلٌ- فَذَكَرَ هَيْئَتَهُ-، حَتَّى سَلَّمَ مِنْ طَرَفِ السِّمَاطِ، فَقَالَ: السَّلَامُ عَلَيْكَ يَا مُحَمَّدُ! قَالَ: فَرَدَّ عَلَيْهِ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
Narrated Abu Dharr and Abu Hurairah: The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم used to sit among his Companions. A stranger would come and not recognize him (the Prophet) until he asked (about him). So we asked the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم to make a place where he might take his seat so that when a stranger came, he might recognise him. So we built a terrace of soil on which he would take his seat, and we would sit beside him. He then mentioned something similar to this Hadith saying: A man came, and he described his appearance. He saluted from the side of the assembly, saying: Peace be upon you, Muhammad. The Prophet صلی اللہ علیہ وسلم then responded to him.
سیدنا ابوذر اور سیدنا ابوہریرہ ؓ کا بیان ہے کہ رسول اللہ ﷺ اپنے صحابہ کے درمیان بیٹھا کرتے تھے ۔ چنانچہ جب کوئی نو وارد آتا تو وہ آپ ﷺ کو پہچان نہ پاتا تھا حتیٰ کہ آپ ﷺ کے متعلق پوچھتا ( کہ رسول اﷲ کون ہیں ؟ ) تو ہم نے رسول اللہ ﷺ سے عرض کیا کہ آپ کے لیے خاص جگہ بنا دیں تاکہ نو وارد جب آئے تو آپ کو پہچان لیا کرے ۔ چنانچہ ہم نے آپ ﷺ کے لیے مٹی کا ایک چبوترہ سا بنا دیا اور آپ ﷺ اس پر بیٹھے لگے اور ہم اس کے اطراف میں بیٹھ جایا کرتے تھے ۔ اور مذکورہ بالا خبر ( حدیث ) کی مانند بیان کیا ۔ چنانچہ ایک آدمی آیا اور اس کی شکل و صورت بیان کی ، حتیٰ کہ اس نے جماعت کی ایک جانب سے سلام کیا اور کہا : السلام علیک یا محمد ! نبی کریم ﷺ نے اس کے سلام کا جواب دیا ۔
تخریج دارالدعوہ: وحدیث أبی ذر قد أخرجہ: سنن النسائی/ الإیمان ۶ (۴۹۹۴)، مختصراً، وحدیث أبی ہریرة قد أخرجہ: صحیح البخاری/الإیمان ۳۸ (۵۰)، تفسیر سورة لقمان ۲ (۴۷۷۷)، صحیح مسلم/ الأیمان ۱ (۹)، سنن ابن ماجہ/ المقدمة ۹ (۶۴)، (تحفة الأشراف: ۱۹۲۹۴)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۲/۴۲۶)