You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ هِلَالٍ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَاهُ يُحَدِّثُ، قَالَ: قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ وَهُوَ يُحَدِّثُنَا كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: يَجْلِسُ مَعَنَا فِي الْمَجْلِسِ يُحَدِّثُنَا، فَإِذَا قَامَ قُمْنَا قِيَامًا، حَتَّى نَرَاهُ قَدْ دَخَلَ بَعْضَ بُيُوتِ أَزْوَاجِهِ، فَحَدَّثَنَا يَوْمًا، فَقُمْنَا حِينَ قَامَ فَنَظَرْنَا إِلَى أَعْرَابِيٍّ قَدْ أَدْرَكَهُ، فَجَبَذَهُ بِرِدَائِهِ، فَحَمَّرَ رَقَبَتَهُ، قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ: وَكَانَ رِدَاءً خَشِنًا، فَالْتَفَتَ، فَقَالَ لَهُ الْأَعْرَابِيُّ: احْمِلْ لِي عَلَى بَعِيرَيَّ هَذَيْنِ, فَإِنَّكَ لَا تَحْمِلُ لِي مِنْ مَالِكَ وَلَا مِنْ مَالِ أَبِيكَ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >لَا، وَأَسْتَغْفِرُ اللَّهَ، لَا، وَأَسْتَغْفِرُ اللَّهَ، لَا، وَأَسْتَغْفِرُ اللَّهَ، لَا أَحْمِلُ، لَكَ حَتَّى تُقِيدَنِي مِنْ جَبْذَتِكَ الَّتِي<. جَبَذْتَنِي فَكُلُّ ذَلِكَ يَقُولُ لَهُ الْأَعْرَابِيُّ: وَاللَّهِ لَا أُقِيدُكَهَا... فَذَكَرَ الْحَدِيثَ. قَالَ: ثُمَّ دَعَا رَجُلًا فَقَالَ لَهُ: احْمِلْ لَهُ عَلَى بَعِيرَيْهِ هَذَيْنِ, عَلَى بَعِيرٍ شَعِيرًا، وَعَلَى الْآخَرِ تَمْرًا، ثُمَّ الْتَفَتَ إِلَيْنَا، فَقَالَ: >انْصَرِفُوا عَلَى بَرَكَةِ اللَّهِ تَعَالَى<.
Narrated Abu Hurairah: The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم used to sit with us in meetings and talk to us. When he stood up we also used to stand up and see him entering the house of one of his wives. One day he talked to us and we stood up as he stood up and we saw that an Arabi (a nomadic Arab) caught hold of him and gave his cloak a violent tug making his neck red. Abu Hurairah said: The cloak was coarse. He turned to him and the Arabi said to him: Load these two camels of mine, for you do not give me anything from your property or from your father's property. The Prophet صلی اللہ علیہ وسلم said to him: No, I ask Allah's forgiveness; no, I ask Allah's forgiveness; no, I ask Allah's forgiveness. I shall not give you the camel-load until you make amends for the way in which you tugged at me. Each time the Arabi said to him: I swear by Allah, I shall not do so. He then mentioned the rest of the tradition. He (the Prophet), then called a man and said to him: Load these two camels of his: one camel with barley and the other with dates. He then turned to us and said: Go on your way with the blessing of Allah.
سیدنا ابوہریرہ ؓ نے ہم سے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ ہمارے ساتھ مسجد میں بیٹھا کرتے تھے اور باتیں کرتے رہتے تھے ۔ جب آپ ﷺ اٹھتے تو ہم بھی کھڑے ہو جاتے ‘ حتیٰ کہ ہم دیکھتے کہ آپ ﷺ اپنی کسی اہلیہ کے گھر میں داخل ہو گئے ہیں ۔ چنانچہ آپ ﷺ ایک دن ہمارے ساتھ باتیں کرتے رہے جب آپ ﷺ اٹھے تو ہم بھی اٹھ کھڑے ہوئے ۔ پھر ہم نے دیکھا کہ ایک بدوی نے آپ ﷺ کو جا لیا اور آپ ﷺ کی چادر پکڑ کے کھینچنے لگا حتیٰ کہ آپ ﷺ کی گردن سرخ ہو گئی ۔ سیدنا ابوہریرہ ؓ نے بیان کیا کہ چادر بھی بڑی کھردری تھی ۔ آپ ﷺ اس کی طرف متوجہ ہوئے تو اس اعرابی نے آپ ﷺ سے کہا : مجھے میرے یہ دو اونٹ لا دیں ۔ بلاشبہ آپ مجھے کوئی اپنے ذاتی مال سے نہیں دیں گے اور نہ اپنے باپ کے مال سے دیں گے ۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا : ” نہیں ‘ میں اللہ سے استغفار کرتا ہوں ۔ نہیں ‘ میں اللہ سے استغفار کرتا ہوں ۔ نہیں ‘ میں اللہ سے استغفار کرتا ہوں اور میں تجھے اس وقت تک نہیں دے سکتا جب تک مجھے چھوڑ نہ دو جو یہ تم نے مجھے پکڑا ہوا ہے ۔ “ اور وہ بدوی ہر بار آپ ﷺ سے یہی کہتا تھا : اللہ کی قسم ! میں تمہیں نہیں چھوڑوں گا ۔ اور راوی نے پوری حدیث ذکر کی ۔ پھر آپ ﷺ نے ایک شخص کو بلایا اور اس سے کہا : ” اس کو اس کے یہ دونوں اونٹ لا دو ‘ ایک پر جو اور ایک پر کھجور ۔ “ پھر آپ ﷺ ہماری طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا : ” تم لوگ جاؤ ‘ تم پر اللہ کی برکتیں ہوں ۔ “
وضاحت: ۱؎ : مطلب یہ ہے کہ جو میں تمہیں دوں گا وہ یقیناً میرا اپنا مال نہیں ہو گا۔ ۲؎ : اگر معاملہ اس طرح نہ ہو۔ ۳؎ : اس حدیث میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے کمال اخلاق و حلم کا بیان ہے۔