You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَوْفٍ الطَّائِيُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَقَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَى بْنِ حَبَّانَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ قَالَ قُلْتُ أَرَأَيْتَ تَوَضُّؤَ ابْنِ عُمَرَ لِكُلِّ صَلَاةٍ طَاهِرًا وَغَيْرَ طَاهِرٍ عَمَّ ذَاكَ فَقَالَ حَدَّثَتْنِيهِ أَسْمَاءُ بِنْتُ زَيْدِ بْنِ الْخَطَّابِ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ حَنْظَلَةَ بْنِ أَبِي عَامِرٍ حَدَّثَهَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُمِرَ بِالْوُضُوءِ لِكُلِّ صَلَاةٍ طَاهِرًا وَغَيْرَ طَاهِرٍ فَلَمَّا شَقَّ ذَلِكَ عَلَيْهِ أُمِرَ بِالسِّوَاكِ لِكُلِّ صَلَاةٍ فَكَانَ ابْنُ عُمَرَ يَرَى أَنَّ بِهِ قُوَّةً فَكَانَ لَا يَدَعُ الْوُضُوءَ لِكُلِّ صَلَاةٍ قَالَ أَبُو دَاوُد إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ رَوَاهُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَقَ قَالَ عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ
Narrated Abdullah bin Abdullah bin Umar: Muhammad ibn Yahya ibn Habban asked Abdullah ibn Abdullah ibn Umar about the reason for Ibn Umar's performing ablution for every prayer, whether he was with or without ablution. He replied: Asma, daughter of Zayd ibn al-Khattab, reported to me that Abdullah ibn Hanzalah ibn Abu Amir narrated to her that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم was earlier commanded to perform ablution for every prayer whether or not he was with ablution. When it became a burden for him, he was ordered to use tooth-stick for every prayer. As Ibn Umar thought that he had the strength (to perform the ablution for every prayer), he did not give up performing ablution for every prayer. Abu Dawud said: Ibrahim bin Saad narrated this tradition on the authority of Muhammad bin Ishaq, and there he mentions the name of Ubaid Allah bin Abdullah (instead of Abdullah bin Abdullah bin Umar)
محمد بن یحییٰ کہتے ہیں کہ میں نے عبداللہ بن عبداللہ سے کہا کہ ( تمہارے والد ) سیدنا ابن عمر ؓ وضو سے ہوں یا بے وضو ، وہ ہر نماز کے لیے ( پابندی سے ) وضو کرتے ہیں ، اس کی کیا وجہ ہے ؟ تو انہوں نے جواب دیا کہ مجھے اسماء بنت زید بن خطاب نے بتایا کہ عبداللہ بن حنظلہ بن ابی عامر نے اسے بتایا کہ رسول اللہ ﷺ کو ( پہلے پہل ) حکم دیا گیا تھا کہ ہر نماز کے لیے وضو کیا کریں ، خواہ پہلے وضو سے ہوں یا بے وضو ۔ مگر جب انہیں مشقت ہوئی ، تو حکم دیا گیا کہ ہر نماز کے لیے مسواک کیا کریں ۔ چنانچہ ابن عمر ؓ سمجھتے تھے کہ ان میں ہمت ہے لہٰذا وہ ہر نماز کے لیے نیا وضو کرتے تھے ۔ امام ابوداؤد ؓ کہتے ہیں کہ ابراہیم بن سعد نے محمد بن اسحاق سے روایت کرتے ہوئے ( عبداللہ کی بجائے ) عبیداللہ بن عبداللہ کہا ہے ۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: ۵۲۴۷)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۵/۲۲۵)، سنن الدارمی/الطھارة ۳ (۶۸۴) (حسن)