You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ حَمَّادٍ، أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ، عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ، عَنْ بَشِيرِ بْنِ الْمُحَرَّرِ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ, أَنَّهُ قَالَ: بَيْنَمَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَالِسٌ وَمَعَهُ أَصْحَابُهُ، وَقَعَ رَجُلٌ بِأَبِي بَكْرٍ فَآذَاهُ، فَصَمَتَ عَنْهُ أَبُو بَكْرٍ، ثُمَّ آذَاهُ الثَّانِيَةَ، فَصَمَتَ عَنْهُ أَبُو بَكْرٍ، ثُمَّ آذَاهُ الثَّالِثَةَ فَانْتَصَرَ مِنْهُ أَبُو بَكْرٍ، فَقَامَ رَسُولُ اللَّهِ حِينَ انْتَصَرَ أَبُو بَكْرٍ، فَقَالَ أَبُو بَكْرٍ: أَوَجَدْتَ عَلَيَّ يَا رَسُولَ اللَّهِ! فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >نَزَلَ مَلَكٌ مِنَ السَّمَاءِ يُكَذِّبُهُ بِمَا قَالَ لَكَ، فَلَمَّا انْتَصَرْتَ وَقَعَ الشَّيْطَانُ، فَلَمْ أَكُنْ لِأَجْلِسَ إِذْ وَقَعَ الشَّيْطَانُ<.
Narrated Saeed ibn al-Musayyab: While the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم was sitting with some of his companions, a man reviled Abu Bakr and insulted him. But Abu Bakr remained silent. He insulted him twice, but Abu Bakr controlled himself. He insulted him thrice and Abu Bakr took revenge on him. Then the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم got up when Abu Bakr took revenge. Abu Bakr said: Were you angry with me, Messenger of Allah? The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم replied: An angel came down from Heaven and he was rejecting what he had said to you. When you took revenge, a devil came down. I was not going to sit when the devil came down.
جناب سعید بن مسیب ؓ سے روایت ہے کہ ایک بار رسول اللہ ﷺ بیٹھے ہوئے تھے اور آپ ﷺ کے ساتھ آپ ﷺ کے صحابہ بھی تھے کہ ایک آدمی نے سیدنا ابوبکر ؓ کو برا بھلا کہا اور انہیں اذیت دی ، تو ابوبکر ؓ خاموش رہے ۔ اس نے پھر دوسری بار اذیت دی تو ابوبکر ؓ خاموش رہے ۔ اس نے پھر تیسری بار اذیت دی تو ابوبکر ؓ نے اسے بدلے میں کچھ کہا ۔ جب سیدنا ابوبکر ؓ نے اس سے بدلہ لیا تو رسول اللہ ﷺ اٹھ کھڑے ہوئے ، تو ابوبکر ؓ نے کہا : اے اللہ کے رسول ! کیا آپ مجھ سے ناراض ہو گئے ؟ تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” آسمان سے ایک فرشتہ اترا تھا جو اس آدمی کو اس کے کہے پر جھٹلا رہا تھا ۔ جب تم نے اس سے بدلہ لیا تو شیطان آ گیا ۔ اور جب شیطان آ گیا تو میں نہیں بیٹھ سکتا ۔“
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ أبوداود، (تحفة الأشراف: ۶۵۹۷، ۱۳۰۵۰)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۲/۴۳۶)