You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَسَّانَ، حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ رَبَاحٍ، قَالَ: سَمِعْتُ نِمْرَانَ يَذْكُرُ، عَنْ أُمِّ الدَّرْدَاءِ، قَالَتْ: سَمِعْتُ أَبَا الدَّرْدَاءِ يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >إِنَّ الْعَبْدَ إِذَا لَعَنَ شَيْئًا صَعِدَتِ اللَّعْنَةُ إِلَى السَّمَاءِ، فَتُغْلَقُ أَبْوَابُ السَّمَاءِ دُونَهَا، ثُمَّ تَهْبِطُ إِلَى الْأَرْضِ، فَتُغْلَقُ أَبْوَابُهَا دُونَهَا، ثُمَّ تَأْخُذُ يَمِينًا وَشِمَالًا، فَإِذَا لَمْ تَجِدْ مَسَاغًا رَجَعَتْ إِلَى الَّذِي لُعِنَ، فَإِنْ كَانَ لِذَلِكَ أَهْلًا، وَإِلَّا رَجَعَتْ إِلَى قَائِلِهَا<. قَالَ أَبُو دَاوُد: قَالَ مَرْوَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ هُوَ رَبَاحُ ابْنُ الْوَلِيدِ سَمِعَ مِنْهُ وَذَكَرَ أَنَّ يَحْيَى بْنَ حَسَّانَ وَهِمَ فِيهِ.
Abu al-Darda reported the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم as saying: when a man cures anything, the curse goes up to heaven and the gates of heaven are locked against it. Then it comes down to the earth and its gates are locked against it. Then it goes right and left, and if it finds no place of entrance it returns to the thing which was cursed, and if it finds no place of entrance it returns to the thing which was cursed, and if it deserves what was said (it enters it), otherwise it returns to the one who uttered it. Abu Dawud said: Marwan bin Muhammad said: He is Rabah bin al-Walid who heard from him (nimran). He (Marwan bin Muhammad) said: Yahya bin Hussain was confused in it.
سیدنا ابودرداء ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” بندہ جب کسی چیز کو لعنت کرتا ہے تو وہ لعنت آسمان کی جانب چڑھتی ہے تو اس کے آگے آسمان کے دروازے بند کر دیے جاتے ہیں ۔ پھر وہ زمین کی طرف اترتی ہے تو اس کے آگے اس کے دروازے بند کر دیے جاتے ہیں ۔ پھر وہ دائیں اور بائیں جاتی ہے ۔ اگر کوئی جگہ نہ پائے تو جس پر لعنت کی گئی ہو اس پر واقع ہو جاتی ہے بشرطیکہ وہ چیز اس کی حقدار ہو ورنہ اس کے کہنے والے کی طرف لوٹ جاتی ہے ۔“ امام ابوداؤد ؓ کہتے ہیں کہ مروان بن محمد نے کہا : ( سند میں مذکور راوی ولید بن رباح دراصل ) رباح بن ولید ہے ۔ یحییٰ بن حسان کو اس میں وہم ہوا ہے ۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: ۱۱۰۰۰)