You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ سُهَيْلِ بْنِ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: >تُفْتَحُ أَبْوَابُ الْجَنَّةِ كُلَّ يَوْمِ اثْنَيْنِ وَخَمِيسٍ، فَيُغْفَرُ فِي ذَلِكَ الْيَوْمَيْنِ لِكُلِّ عَبْدٍ لَا يُشْرِكُ بِاللَّهِ شَيْئًا، إِلَّا مَنْ بَيْنَهُ وَبَيْنَ أَخِيهِ شَحْنَاءُ، فَيُقَالُ: أَنْظِرُوا هَذَيْنِ حَتَّى يَصْطَلِحَا<. قَالَ أَبُو دَاوُد: النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَجَرَ بَعْضَ نِسَائِهِ أَرْبَعِينَ يَوْمًا، وَابْنُ عُمَرَ هَجَرَ ابْنًا لَهُ إِلَى أَنْ مَاتَ. قَالَ أَبُو دَاوُد: إِذَا كَانَتِ الْهِجْرَةُ لِلَّهِ, فَلَيْسَ مِنْ هَذَا بِشَيْءٍ، وَإِنَّ عُمَرَ بْنَ عَبْدِ الْعَزِيزِ غَطَّى وَجْهَهُ عَنْ رَجُلٍ.
Abu Hurairah reported the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم as saying: The gates of Paradise are opened on Mondays and Thursdays, and forgiveness is granted to every man who does not associate anything with Allah, except for a man between whom and his brother there is rancor. Command will be given that they should be given respite till they conciliate. Abu Dawud said: The Prophet صلی اللہ علیہ وسلم kept apart from some of his wives for forty days, and Ibn Umar kept apart from his son till he died. Abu Dawud said: If keeping apart is meant for the sake of Allah, then it has no concern with it. Umar bin Abd al-Aziz covered his face from a man.
سیدنا ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ” ہر سوموار اور جمعرات کو جنت کے دروازے کھولے جاتے ہیں تو ہر وہ بندہ جو اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرتا ہو اسے بخش دیا جاتا ہے ۔ سوائے اس کے کہ اس کے اور اس کے بھائی کے درمیان بغض اور ناراضی ہو ۔ تو کہا جاتا ہے : انہیں مہلت دو حتیٰ کہ صلح کر لیں ۔ “ امام ابوداؤد ؓ کہتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے اپنی بعض ازواج سے چالیس دن تک میل جول چھوڑ دیا تھا ۔ اور سیدنا ابن عمر ؓ نے مرنے تک اپنے ایک بیٹے سے مقاطعہ کیے رکھا تھا ۔ امام ابوداؤد ؓ کہتے ہیں : الغرض یہ مقاطعہ اور میل جول چھوڑنا اگر اللہ کے لیے ہو تو اس پر یہ وعیدیں نہیں ہیں ۔ جناب عمر بن عبدالعزیز ؓ نے ایک آدمی سے اپنا چہرہ ڈھانپ لیا تھا ۔
وضاحت: ۱؎ : یعنی اللہ کے حقوق میں کسی سے کسی حق کی پاسداری کے لئے ہو تو یہ اس وعید میں داخل نہیں ہے۔