You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَوْفٍ، حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي مَرْيَمَ، أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ، قَالَ: حَدَّثَنِي عُمَارَةُ بْنُ غَزِيَّةَ أَنَّ مُحَمَّدَ بْنَ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَهُ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ: قَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ غَزْوَةِ تَبُوكَ أَوْ خَيْبَرَ، وَفِي سَهْوَتِهَا سِتْرٌ، فَهَبَّتْ رِيحٌ فَكَشَفَتْ نَاحِيَةَ السِّتْرِ عَنْ بَنَاتٍ لِعَائِشَةَ- لُعَبٍ-، فَقَالَ: >مَا هَذَا يَا عَائِشَةُ؟<. قَالَتْ: بَنَاتِي! وَرَأَى بَيْنَهُنَّ فَرَسًا لَهُ جَنَاحَانِ مِنْ رِقَاعٍ، فَقَالَ: >مَا هَذَا الَّذِي أَرَى وَسْطَهُنَّ؟<، قَالَتْ: فَرَسٌ! قَالَ: >وَمَا هَذَا الَّذِي عَلَيْهِ؟<، قَالَتْ: جَنَاحَانِ، قَالَ: >فَرَسٌ لَهُ جَنَاحَانِ؟!<، قَالَتْ: أَمَا سَمِعْتَ أَنَّ لِسُلَيْمَانَ خَيْلًا لَهَا أَجْنِحَةٌ؟! قَالَتْ: فَضَحِكَ، حَتَّى رَأَيْتُ نَوَاجِذَهُ.
Narrated Aishah, Ummul Muminin: When the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم arrived after the expedition to Tabuk or Khaybar (the narrator is doubtful), the draught raised an end of a curtain which was hung in front of her store-room, revealing some dolls which belonged to her. He asked: What is this? She replied: My dolls. Among them he saw a horse with wings made of rags, and asked: What is this I see among them? She replied: A horse. He asked: What is this that it has on it? She replied: Two wings. He asked: A horse with two wings? She replied: Have you not heard that Solomon had horses with wings? She said: Thereupon the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم laughed so heartily that I could see his molar teeth.
ام المؤمنین سیدہ عائشہ ؓا سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ غزوہ تبوک یا خیبر سے واپس تشریف لائے تو میرے طاقچے کے آگے پردہ پڑا ہوا تھا ۔ ہوا چلی تو اس نے پردے کی ایک جانب اٹھا دی تب سامنے میرے کھلونے اور گڑیاں نظر آئے ۔ آپ نے پوچھا ” عائشہ یہ کیا ہے ؟ “ میں نے کہا : یہ میری گڑیاں ہیں ۔ آپ نے ان میں کپڑے کا ایک گھوڑا بھی دیکھا جس کے دو پر تھے ۔ آپ ﷺ نے پوچھا ” میں ان کے درمیان یہ کیا دیکھ رہا ہوں ؟ “ میں نے کہا : یہ گھوڑا ہے ۔ آپ ﷺ نے پوچھا ” اور اس کے اوپر کیا ہے ؟ “ میں نے کہا : اس کے دو پر ہیں ۔ آپ ﷺ نے کہا ” کیا گھوڑے کے بھی پر ہوتے ہیں ؟ “ عائشہ ؓا نے کہا : آپ نے سنا نہیں کہ سیدنا سلیمان علیہ السلام کے گھوڑے کے پر تھے ؟ کہتی ہیں : چنانچہ رسول اللہ ﷺ اس قدر ہنسے کہ میں نے آپ ﷺ کی ڈاڑھیں دیکھیں ۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: ۱۷۷۴۲)