You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: >مَنْ تَسَمَّى بِاسْمِي, فَلَا يَتَكَنَّى بِكُنْيَتِي، وَمَنْ تَكَنَّى بِكُنْيَتِي, فَلَا يَتَسَمَّى بِاسْمِي<. قَالَ أَبُو دَاوُد: وَرَوَى بِهَذَا الْمَعْنَى ابْنُ عَجْلَانَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَرُوِيَ، عَنْ أَبِي زُرْعَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ مُخْتَلِفًا عَلَى الرِّوَايَتَيْنِ وَكَذَلِكَ رِوَايَةُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ابْنِ أَبِي عَمْرَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ اخْتُلِفَ فِيهِ رَوَاهُ الثَّوْرِيُّ وَابْنُ جُرَيْجٍ عَلَى مَا قَالَ أَبُو الزُّبَيْرِ وَرَوَاهُ مَعْقِلُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ عَلَى مَا قَالَ ابْنُ سِيرِينَ وَاخْتُلِفَ فِيهِ عَلَى مُوسَى بْنِ يَسَارٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَيْضًا عَلَى الْقَوْلَيْنِ اخْتَلَفَ فِيهِ حَمَّادُ بْنُ خَالِدٍ وَابْنُ أَبِي فُدَيْكٍ.
Narrated Jabir ibn Abdullah: The Prophet صلی اللہ علیہ وسلم said: If anyone is called by my name, he must not be given my kunyah (surname), and if anyone uses my kunyah (surname), he must not be called by my name. Abu Dawud said: Ibn 'Ajlan transmitted it to the same effect from his father on the authority if Abu Hurairah. It has also been transmitted by Abu Zar'ah from Abu Hurairah in two different versions. And similar is the version of Abdur-Rahman bin Abi Amrah from Abu Hurairah. This version is disputed: Al-Thawri and Ibn Juraij transmitted it according to the version of Abu al-Zubair; and Maqil bin Ubaid Allah transmitted it according to the version of Ibn Sirin. It is again dispted on Musa bin Yasar from Abu Hurariah, transmitting it in two versions: Hammad bin Khalid and Ibn Abi Fudaik varied in their versions.
جناب ابوزبیر ، سیدنا جابر ؓ سے روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ” جو شخص میرا نام رکھے وہ میری کنیت اختیار نہ کرے ۔ اور جس نے میری کنیت رکھی ہو وہ میرا نام نہ رکھے ۔ “ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں کہ ابن عجلان نے بواسطہ اپنے والد سیدنا ابوہریرہ ؓ سے اسی روایت ( روایت جابر ) کے ہم معنی روایت کیا ہے ۔ ( نام یا کنیت میں سے ایک چیز جائز ہے ۔ دونوں کو جمع کرنا جائز نہیں ۔ ) اور ابوزرعہ سے بواسطہ سیدنا ابوہریرہ ؓ دونوں روایتیں مروی ہیں ( جمع کرنا درست نہیں ، اور گزشتہ روایت کی مانند بھی کہ صرف کنیت جائز نہیں ) ۔ عبدالرحمٰن بن ابو عمرہ کی روایت جو سیدنا ابوہریرہ ؓ سے ہے اس میں بھی اختلاف ہے ۔ ثوری اور ابن جریج نے ابوزبیر کی مانند روایت کیا ( جمع کرنا درست نہیں ) ۔ اور معقل بن عبیداللہ نے ابن سیرین کی طرح کہا ( نام رکھنا جائز ، مگر کنیت جائز نہیں ) ۔ موسیٰ بن یسار کی روایت بواسطہ سیدنا ابوہریرہ ؓ میں بھی دونوں قول ہیں ۔ اس میں حماد بن خالد اور ابن ابوفدیک نے اختلاف کیا ہے ۔
وضاحت: ۱؎ : خلاصہ یہ ہے کہ یہ حدیث ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے دونوں لفظوں کے ساتھ آئی ہے: اس طرح بھی جیسے محمد بن سیرین نے ابوہریرہ سے روایت کی ہے، جو یہ ہے «تسموا باسمي ولا تكتنوا بكنيتي» میرے نام پر نام رکھو اور میری کنیت پر کنیت نہ رکھو اور اس طرح بھی جیسے ابوالزبیر نے جابر رضی اللہ عنہ سے روایت کی ہے، دونوں روایتوں میں فرق یہ ہے کہ بطریق ابوالزبیر عن جابر میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا نام اور کنیت الگ الگ رکھنے کا جواز ثابت ہو رہا ہے ، اور بطریق ابن سیرین ابوہریرہ کی روایت سے نام رکھنے کا جواز اور کنیت رکھنے کا عدم جواز ثابت ہو رہا ہے ، صحیح بخاری کی حدیث بطریق سالم بن ابی الجعد عن جابر رضی اللہ عنہ : ابن سیرین کی ابوہریرہ سے حدیث کی طرح ہے۔