You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، حَدَّثَنَا ثَابِتٌ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدْخُلُ عَلَيْنَا وَلِي أَخٌ صَغِيرٌ يُكْنَى: أَبَا عُمَيْرٍ، وَكَانَ لَهُ نُغَرٌ يَلْعَبُ بِهِ، فَمَاتَ، فَدَخَلَ عَلَيْهِ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ يَوْمٍ، فَرَآهُ حَزِينًا، فَقَالَ: >مَا شَأْنُهُ؟<، قَالُوا، مَاتَ نُغَرُهُ! فَقَالَ: >يَا أَبَا عُمَيْرٍ! مَا فَعَلَ النُّغَيْرُ؟.
Anas bin Malik said: The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم used to come to visit us. I had a younger brother who was called Abu ‘Umair by Kunyah (surname). He had a sparrow with which he played, but it died. So one day the prophet صلی اللہ علیہ وسلم came to see him and saw him grieved. He asked: What is the matter with him? The people replied: His sparrow has died. He then said: Abu ‘Umair! What has happened to the little sparrow?
سیدنا انس بن مالک ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ ہمارے ہاں تشریف لایا کرتے تھے اور میرے چھوٹے بھائی نے جس کی کنیت ” ابوعمیر “ تھی ، اس نے ایک چڑیا رکھی ہوئی تھی جس سے وہ کھیلا کرتا تھا ۔ ( اس چڑیا کو عربی میں «نغير» کہتے تھے ) تو وہ مر گئی ۔ ایک دن نبی کریم ﷺ اس کے پاس گئے اور اسے غمگین پایا تو پوچھا ” اسے کیا ہوا ہے ؟ “ ہم نے بتایا کہ اس کی چڑیا «نغير» مر گئی ہے ۔ تو آپ ﷺ نے اس سے فرمایا ” اے ابوعمیر ! کیا کر گیا ( تیرا ) «نغير» ؟ “
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: ۳۷۸)، وقد أخرجہ: خ /الأدب ۸۱ (۶۱۲۹)، صحیح مسلم/الأداب ۵ (۲۱۵۰)، سنن الترمذی/الصلاة ۱۳۱ (۳۳۳)، سنن ابن ماجہ/الأدب ۲۴ (۳۷۲۰)، ۳۴، مسند احمد (۳ /۱۱۵، ۱۱۹، ۱۷۱، ۱۹۰، ۲۰۱، ۲۲۳، ۲۷۸)