You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ هِلَالِ بْنِ يَسَافٍ، قَالَ: كُنَّا مَعَ سَالِمِ بْنِ عُبَيْدٍ، فَعَطَسَ رَجُلٌ مِنَ الْقَوْمِ، فَقَالَ: السَّلَامُ عَلَيْكُمْ، فَقَالَ سَالِمٌ: وَعَلَيْكَ وَعَلَى أُمِّكَ، ثُمَّ قَالَ بَعْدُ: لَعَلَّكَ وَجَدْتَ مِمَّا قُلْتُ لَكَ؟! قَالَ: لَوَدِدْتُ أَنَّكَ لَمْ تَذْكُرْ أُمِّي بِخَيْرٍ وَلَا بِشَرٍّ! قَالَ: إِنَّمَا قُلْتُ: لَكَ كَمَا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ, إِنَّا بَيْنَا نَحْنُ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذْ عَطَسَ رَجُلٌ مِنَ الْقَوْمِ فَقَالَ، السَّلَامُ عَلَيْكُمْ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >وَعَلَيْكَ وَعَلَى أُمِّكَ<، ثُمَّ قَالَ: >إِذَا عَطَسَ أَحَدُكُمْ فَلْيَحْمَدِ اللَّهَ- قَالَ: فَذَكَرَ بَعْضَ الْمَحَامِدِ-, وَلْيَقُلْ لَهُ مَنْ عِنْدَهُ: يَرْحَمُكَ اللَّهُ، وَلْيَرُدَّ- يَعْنِي: عَلَيْهِمْ-: يَغْفِرُ اللَّهُ لَنَا وَلَكُمْ<.
Narrated Salim ibn Ubayd: Hilal ibn Yasar said: We were with Salim ibn Ubayd when a man from among the people sneezed and said: Peace be upon you. Salim said: And upon you and your mother. Later he said: Perhaps you found something (annoying) in what I said to you. He said: I wished you would not mention my mother with good or evil. He said: I have just said to you what the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم said. We were in the presence of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم when a man from among the people sneezed, saying: Peace be upon you! The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم said: And upon you and your mother. He then said: When one of you sneezes, he should praise Allah. He further mentioned some attributes (of Allah), saying: The one who is with him should say to him: Allah have mercy on you, and he should reply to them: Allah forgive us and you.
جناب ہلال بن یساف کہتے ہیں کہ ہم لوگ سیدنا سالم بن عبید ؓ کے ہاں بیٹھے تھے کہ مجلس میں سے کسی کو چھینک آئی تو اس نے کہا : «السلام عليكم» ( تم پر سلامتی ہو ) تو سیدنا سالم ؓ نے کہا : تم پر اور تمہاری ماں پر بھی ۔ پھر اس کے بعد فرمایا شاید تمہیں میری بات ناگواری گزری ہے ؟ اس نے کہا : آپ میری ماں کا کسی طور خیر یا شر کے ساتھ ذکر نہ کرتے تو اچھا تھا ۔ انہوں نے کہا : میں نے تم سے وہی بات کہی ہے جیسے رسول اللہ ﷺ نے کہی تھی ۔ ہم رسول اللہ ﷺ کے پاس بیٹھے ہوئے تھے کہ قوم میں سے کسی کو چھینک آ گئی تو اس نے کہا : «السلام عليكم» تو رسول اللہ ﷺ نے جواب دیا ” تم پر اور تمہاری ماں پر بھی ۔ “ آپ ﷺ نے پھر فرمایا ” جب تم میں سے کسی کو چھینک آئے تو چاہیئے کہ «الحمد الله» ” سب تعریفیں اﷲ کے لیے ہیں “ کہے ۔ راوی نے کہا کہ انہوں نے کچھ اور حمدوں کا ذکر بھی کیا ۔ اور جو دوسرا اس کے پاس ہو ‘ اسے چاہیئے کہ یوں کہے «يرحمك الله» ” اﷲ تم پر رحم فرمائے “ اور پھر چھینک مارنے والا ان لوگوں کو جواب دے «يغفر الله لنا ولكم» ” اﷲ تعالیٰ ہمیں اور تمہیں ( سب کو ) معاف فر دے ۔ “