You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ بْنِ غَانِمٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ زِيَادٍ يَعْنِي الْأَفْرِيقِيَّ أَنَّهُ سَمِعَ زِيَادَ بْنَ نُعَيْمٍ الْحَضْرَمِيَّ أَنَّهُ سَمِعَ زِيَادَ بْنَ الْحَارِثِ الصُّدَائِيَّ، قَالَ: لَمَّا كَانَ أَوَّلُ أَذَانِ الصُّبْحِ، أَمَرَنِي- يَعْنِي: النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ-، فَأَذَّنْتُ فَجَعَلْتُ أَقُولُ: أُقِيمُ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ فَجَعَلَ يَنْظُرُ إِلَى نَاحِيَةِ الْمَشْرِقِ إِلَى الْفَجْرِ، فَيَقُولُ: >لَا<, حَتَّى إِذَا طَلَعَ الْفَجْرُ، نَزَلَ فَبَرَزَ، ثُمَّ انْصَرَفَ إِلَيَّ، وَقَدْ تَلَاحَقَ أَصْحَابُهُ،- يَعْنِي: فَتَوَضَّأَ-، فَأَرَادَ بِلَالٌ أَنْ يُقِيمَ، فَقَالَ لَهُ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم:َ >إِنَّ أَخَا صُدَاءٍ هُوَ أَذَّنَ، وَمَنْ أَذَّنَ فَهُوَ يُقِيمُ<. قَالَ: فَأَقَمْتُ.
Narrated Ziyad ibn al-Harith as-Sudai: When the adhan for the dawn prayer was initially introduced, the Prophet صلی اللہ علیہ وسلم commanded me to call the adhan and I did so. Then I began to ask: Should I utter iqamah, Messenger of Allah? But he began to look at the direction of the east, (waiting) for the break of dawn, and said: No. When the dawn broke, he came down and performed ablution and he then turned to me. In the meantime his Companions joined him. Then Bilal wanted to utter the iqamah, but the Prophet صلی اللہ علیہ وسلم said to him: The man of Suda' has called the adhan, and he who calls the adhan utters the iqamah.
سیدنا زیاد بن حارث صدائی ؓ کا بیان ہے کہ جب صبح کی پہلی اذان کا وقت ہوا تو نبی کریم ﷺ نے مجھے حکم دیا تو میں نے اذان کہی ۔ پھر میں کہنے لگا ، اے اللہ کے رسول ! اقامت کہوں ؟ مگر آپ ﷺ مشرق کی جانب فجر کو دیکھتے اور فرماتے ” نہیں ۔ “ حتیٰ کہ جب فجر ( اچھی طرح ) طلوع ہو گئی تو آپ ﷺ اپنی سواری سے اترے اور وضو کیا ، پھر آپ ﷺ میری طرف آئے اور اس اثنا میں آپ ﷺ کے صحابہ بھی آپ کو آ ملے ( برز سے مراد ہے ) ، آپ نے وضو کیا ۔ سیدنا بلال ؓ نے اقامت کہنے کا ارادہ کیا ۔ تو نبی کریم ﷺ نے بلال ؓ سے فرمایا ” اس صدائی نے اذان کہی ہے اور جو اذان کہے وہی اقامت کہے ۔ “ چنانچہ میں نے اقامت کہی ۔
تخریج دارالدعوہ: سنن الترمذی/الصلاة ۳۲ (۱۹۹)، سنن ابن ماجہ/الأذان ۳ (۷۱۷)، (تحفة الأشراف: ۳۶۵۳)، مسند احمد (۴/۱۶۹) (ضعیف) (اس کے راوی عبدالرحمن افریقی ضعیف ہیں)