You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ أَخْبَرَنَا يَعْلَى بْنُ عَطَاءٍ عَنْ أَبِي هَمَّامٍ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يَسَارٍ أَنَّ أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْفِهْرِيَّ قَالَ شَهِدْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حُنَيْنًا فَسِرْنَا فِي يَوْمٍ قَائِظٍ شَدِيدِ الْحَرِّ فَنَزَلْنَا تَحْتَ ظِلِّ الشَّجَرَةِ فَلَمَّا زَالَتْ الشَّمْسُ لَبِسْتُ لَأْمَتِي وَرَكِبْتُ فَرَسِي فَأَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ فِي فُسْطَاطِهِ فَقُلْتُ السَّلَامُ عَلَيْكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَبَرَكَاتُهُ قَدْ حَانَ الرَّوَاحُ قَالَ أَجَلْ ثُمَّ قَالَ يَا بِلَالُ قُمْ فَثَارَ مِنْ تَحْتِ سَمُرَةٍ كَأَنَّ ظِلَّهُ ظِلُّ طَائِرٍ فَقَالَ لَبَّيْكَ وَسَعْدَيْكَ وَأَنَا فِدَاؤُكَ فَقَالَ أَسْرِجْ لِي الْفَرَسَ فَأَخْرَجَ سَرْجًا دَفَّتَاهُ مِنْ لِيفٍ لَيْسَ فِيهِ أَشَرٌ وَلَا بَطَرٌ فَرَكِبَ وَرَكِبْنَا وَسَاقَ الْحَدِيثَ قَالَ أَبُو دَاوُد أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْفِهْرِيُّ لَيْسَ لَهُ إِلَّا هَذَا الْحَدِيثُ وَهُوَ حَدِيثٌ نَبِيلٌ جَاءَ بِهِ حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ
Narrated Abu Abdur Rahman al-Fihri: I was present with the Messenger of Allah at the battle of Hunayn. We travelled on a hot day when the heat was extreme. We halted under the shade of a tree. When the sun passed the meridian, I put on my coat of mail and rode on my horse. I came to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم who was in a tent. I said: Peace, Allah's mercy and His blessings be upon you! The time of departure has come. He said: Yes. He then said: Rise, Bilal. He jumped out from beneath a gum-acacia tree and its shade was like that of a bird. He said: I am at your service and at your pleasure, and I make myself a sacrifice for you. He said: Put the saddle on the horse for me. He then took out a saddle, both sides of which were stuffed with palm-leaves; it showed no arrogance and pride. So he rode and we also rode. He then mentioned the rest of the tradition. Abu Dawud said: Abu Abdur-Rahman al-Fihri did not transmit any tradition except this one. This is a tradition of an expert transmitted by Hammad bin Salamah.
سیدنا ابوعبدالرحمٰن فہری ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں غزوہ حنین میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ تھا ۔ ہم انتہائی گرمی کے دن میں چلتے رہے پھر ایک درخت کے سائے تلے اترے ۔ جب سورج ڈھل گیا تو میں نے اپنی زرہ پہن گھوڑے پر سوار ہوا اور رسول اللہ ﷺ کے پاس آ گیا ۔ آپ ﷺ اپنے خیمے میں تھے ۔ میں نے عرض کیا السلام عليك يا رسول الله ورحمة الله وبركاته کوچ کا وقت ہو گیا ہے ۔ آپ ﷺ نے فرمایا ہاں ! پھر فرمایا بلال ! اٹھو تو وہ ایک کیکر کے درخت کے نیچے سے اچھل کر اٹھے اور ان کا سایہ ایسے پڑ رہا تھا جیسے کسی پرندے کا ہو ۔ ( وہ بہت ہی نحیف جسم کے تھے ) انہوں نے کہا : میں حاضر ہوں اور حاضر ہوں اور آپ پر فدا ہوں ۔ آپ ﷺ نے فرمایا میرا گھوڑا تیار کرو ۔ ( اس پر زین رکھو ) چنانچہ اس نے ایسی زین نکالی جس کی گدیاں کھجور کی چھال سے بھری گئی تھیں ۔ ان میں کسی قسم کا تکبر اور بڑائی نہ تھی ( انتہائی سادہ تھیں )۔ چنانچہ آپ ﷺ سوار ہو گئے اور ہم بھی ۔ اور پوری حدیث بیان کی ۔ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں کہ ابوعبدالرحمٰن فہری سے یہی ایک حدیث مروی ہے اور یہ عمدہ حدیث ہے جسے حماد بن سلمہ نے روایت کیا ہے ۔
وضاحت: ۱؎ : اشارہ ہے ان کے ضعف اور ان کی لاغری کی طرف۔ ۲؎ : جیسے دنیا داروں کی زین میں ہوتا ہے۔