You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ حَكِيمٍ قَالَ أَخْبَرَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ حَاطِبٍ الْقُرَشِيُّ عَنْ أَبِي طَلْحَةَ الْأَسَدِيِّ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ فَرَأَى قُبَّةً مُشْرِفَةً فَقَالَ مَا هَذِهِ قَالَ لَهُ أَصْحَابُهُ هَذِهِ لِفُلَانٍ رَجُلٍ مِنْ الْأَنْصَارِ قَالَ فَسَكَتَ وَحَمَلَهَا فِي نَفْسِهِ حَتَّى إِذَا جَاءَ صَاحِبُهَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُسَلِّمُ عَلَيْهِ فِي النَّاسِ أَعْرَضَ عَنْهُ صَنَعَ ذَلِكَ مِرَارًا حَتَّى عَرَفَ الرَّجُلُ الْغَضَبَ فِيهِ وَالْإِعْرَاضَ عَنْهُ فَشَكَا ذَلِكَ إِلَى أَصْحَابِهِ فَقَالَ وَاللَّهِ إِنِّي لَأُنْكِرُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالُوا خَرَجَ فَرَأَى قُبَّتَكَ قَالَ فَرَجَعَ الرَّجُلُ إِلَى قُبَّتِهِ فَهَدَمَهَا حَتَّى سَوَّاهَا بِالْأَرْضِ فَخَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ يَوْمٍ فَلَمْ يَرَهَا قَالَ مَا فَعَلَتْ الْقُبَّةُ قَالُوا شَكَا إِلَيْنَا صَاحِبُهَا إِعْرَاضَكَ عَنْهُ فَأَخْبَرْنَاهُ فَهَدَمَهَا فَقَالَ أَمَا إِنَّ كُلَّ بِنَاءٍ وَبَالٌ عَلَى صَاحِبِهِ إِلَّا مَا لَا إِلَّا مَا لَا يَعْنِي مَا لَا بُدَّ مِنْهُ
Narrated Anas ibn Malik: The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم came out, and on seeing a high-domed building, he said: What is it? His companions replied to him: It belongs to so and so, one of the Ansar. He said: he said nothing but kept the matter in mind. When its owner came and gave him a greeting among the people, he turned away from him. When he had done this several times, the man realised that he was the cause of the anger and the rebuff. So he complained about it to his companions, saying: I swear by Allah that I cannot understand the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم. They said: He went out and saw your domed building. So the man returned to it and demolished it, levelling it to the ground. One day the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم came out and did not see it. He asked: What has happened to the domed building? They replied: Its owner complained to us about your rebuff, and when we informed him about it, he demolished it. He said: Every building is a misfortune for its owner, except what cannot, except what cannot, meaning except that which is essential.
حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ باہر نکلے تو ایک اونچا قبہ(ن مکان) دیکھا۔ آپ نے پوچھا:یہ کیا ہے؟‘‘ صحابہ نے عرض کیا کہ یہ فلاں انصاری کا ہے۔کہتے ہیں کہ آپ خاموش ہو رہے اور بات اپنے دل میں رکھی جب اس کا مالک دوسرے لوگوں کے ساتھ آپ کے پاس سلام کرنے کے لیے آیا ‘تو آپ نے اس پر توجہ نہ دی۔اور بار بار ایسے ہوا حتیٰ کے وہ سمجھ گیا کہ آپ ناراض ہیں اور توجہ نہیں فرماتے ہیں۔تو اس نے اس کیفیت کی اپنے ساتھیوں سے شکایت کی اور کہا قسم اللہ کی میں رسول اللہﷺ کو بدلا بدلا پاتا ہوں۔اس کے ساتھیوں نے بتایا کہ آپ باہر گئے تھے اور تمہارا رقبہ دیکھا تھا۔چنانچہ وہ آدمی اپنے اس قبہ ن مکان پر گیا اور اسے گرا دیا‘حتیٰ کہ اسے زمین کے برابر کر دیا۔چنانچہ رسول اللہﷺ ایک دن باہر گئے تو مکان نظر نہ آیا تو پوچھا:’’قبے کا کیا ہوا.؟صحابہ نے بتایا کہ اس کے مالک نے آپ کی بے توجہی کی ہم سے شکایت کی تھی تو ہم نے اسے وجہ بتائی تو اس نے اسے گرا دیا ہے۔آپ ﷺ نے فرمایا:’’ہر تعمیر اپنے مالک کے لیے وبال کا باعث ہے مگر وہ جو...مگر وہ جس کے بغیر چارا نہ ہو۔‘‘
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: ۱۷۲۰)، وقد أخرجہ: سنن ابن ماجہ/الزھد ۱۳ (۴۱۶۱)، مسند احمد (۳/۲۲۰)