You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، أَخْبَرَنَا أَيُّوبُ، عَنْ عَمْرِو بْنِ سَلَمَةَ، قَالَ: كُنَّا بِحَاضِرٍ يَمُرُّ بِنَا النَّاسُ إِذَا أَتَوُا النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَكَانُوا إِذَا رَجَعُوا مَرُّوا بِنَا، فَأَخْبَرُونَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ كَذَا وَكَذَا، وَكُنْتُ غُلَامًا حَافِظًا، فَحَفِظْتُ مِنْ ذَلِكَ قُرْآنًا كَثِيرًا، فَانْطَلَقَ أَبِي وَافِدًا إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي نَفَرٍ مِنْ قَوْمِهِ، فَعَلَّمَهُمُ الصَّلَاةَ، فَقَالَ: >يَؤُمُّكُمْ أَقْرَؤُكُمْ<. وَكُنْتُ أَقْرَأَهُمْ -لِمَا كُنْتُ أَحْفَظُ- فَقَدَّمُونِي، فَكُنْتُ أَؤُمُّهُمْ وَعَلَيَّ بُرْدَةٌ لِي صَغِيرَةٌ صَفْرَاءُ، فَكُنْتُ إِذَا سَجَدْتُ تَكَشَّفَتْ عَنِّي، فَقَالَتِ امْرَأَةٌ مِنَ النِّسَاءِ: وَارُوا عَنَّا عَوْرَةَ قَارِئِكُمْ! فَاشْتَرَوْا لِي قَمِيصًا عُمَانِيًّا، فَمَا فَرِحْتُ بِشَيْءٍ بَعْدَ الْإِسْلَامِ فَرَحِي بِهِ، فَكُنْتُ أَؤُمُّهُمْ وَأَنَا ابْنُ سَبْعِ سِنِينَ أَوْ ثَمَانِ سِنِينَ.
Amr bin Salamah said ; we lived at a place where the people would pass by us when they came to the prophet صلی اللہ علیہ وسلم. When they returned they would again pass by us. And they used to inform us that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم said so –and-so. I was a boy with a good memory. From the ( process) I memorized a large portion of the Quran. Then my father went to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم along with a group of his clan. He (the Prophet) taught them prayer. And he said: The one of you who knows most of the Quran should act as your imam. I knew the Quran better than most of them because I had memorized it. They, therefore, put me in front of them, and I would lead them in prayer. I wore a small yellow mantle which, when I prostrated myself, went up on me, and a woman of the clan said: Cover the back side of your leader from us. So they bought an ‘Ammani shirt for me, and I have never been so pleased about anything after embracing Islam as I was about that (shirt). I used to lead them in prayer and I was only seven or eight year old.
سیدنا عمرو بن سلمہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ ہم ایک ایسی جگہ پڑاؤ کیے ہوئے تھے کہ لوگ جب نبی کریم ﷺ کے پاس آتے تو ہمارے ہاں سے گزر کر آتے اور واپسی پر بھی ہمارے پاس سے ہو کر جاتے اور ہمیں بتایا کرتے کہ رسول اللہ ﷺ نے ایسے ایسے کہا ہے ۔ اور میں ایک ذہین لڑکا تھا ۔ اس طرح میں نے کافی سارا قرآن حفظ کر لیا ۔ آخر کار میرے والد اپنی قوم کا ایک وفد لے کر رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے ۔ آپ ﷺ نے انہیں نماز کی تعلیم دی اور فرمایا ” تمہارا وہ آدمی امامت کرائے جو قرآن سب سے زیادہ پڑھا ہو ۔ “ چنانچہ میں ہی قوم میں زیادہ پڑھا ہوا تھا کیونکہ میں ( بہت دنوں سے ) قرآن یاد کرتا رہا تھا ۔ تو انہوں نے مجھے امامت کے لیے آگے کر دیا اور میں ان کی امامت کرانے لگا ۔ اور مجھ پر زرد رنگ کی ایک چھوٹی سی چادر ہوا کرتی تھی ۔ جب میں سجدے میں جاتا تو کچھ بے پردہ سا ہو جاتا ۔ ہماری عورتوں میں سے ایک نے کہا : ہم سے اپنے قاری کا ستر تو ڈھانپ دو ۔ چنانچہ ان لوگوں نے مجھے ایک عمانی قمیض خرید کر دی ۔ اس سے مجھے ایسے خوشی ہوئی کہ اسلام لانے کے بعد کسی اور شے سے نہیں ہوئی تھی ۔ چنانچہ میں ان کی امامت کرایا کرتا تھا اور میری عمر اس وقت سات آٹھ سال تھی ۔
وضاحت: ۱؎ : اس حدیث سے معلوم ہوا کہ نماز فرض ہو یا نفل نابالغ لڑکا (جو اچھا قاری اور نماز کے ضروری مسائل سے واقف ہو) امام ہو سکتا ہے۔