You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَعِيدٍ الْهَمْدَانِيُّ ح و حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ قَالَا حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي مُعَاوِيَةُ عَنْ سَعِيدِ بْنِ غَزْوَانَ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ نَزَلَ بِتَبُوكَ وَهُوَ حَاجٌّ فَإِذَا هُوَ بِرَجُلٍ مُقْعَدٍ فَسَأَلَهُ عَنْ أَمْرِهِ فَقَالَ لَهُ سَأُحَدِّثُكَ حَدِيثًا فَلَا تُحَدِّثْ بِهِ مَا سَمِعْتَ أَنِّي حَيٌّ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَزَلَ بِتَبُوكَ إِلَى نَخْلَةٍ فَقَالَ هَذِهِ قِبْلَتُنَا ثُمَّ صَلَّى إِلَيْهَا فَأَقْبَلْتُ وَأَنَا غُلَامٌ أَسْعَى حَتَّى مَرَرْتُ بَيْنَهُ وَبَيْنَهَا فَقَالَ قَطَعَ صَلَاتَنَا قَطَعَ اللَّهُ أَثَرَهُ فَمَا قُمْتُ عَلَيْهَا إِلَى يَوْمِي هَذَا
Saeed bin Ghazwan reported on the authority of his father that he made his stay at Tabuk (during his journey) for performing Hajj. All of a sudden he saw a crippled man and asked him about his condition. He said: I relate to you a tradition, but do not narrate it to anyone so long as I am alive: The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم encamped at Tabuk near a date-palm and he said: This is our qiblah (direction for praying). He then offered prayer facing it. I came running, when I was a boy, until I passed the place between him and the tree. He said (cursing): He cut off our prayer, may Allah cut off his walking. I could not, therefore, stand upon them (feet) till today.
سعید بن غزوان اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے حج کو جاتے ہوئے تبوک میں پڑاؤ کیا ۔ اس نے ایک لنجا آدمی دیکھا ( جو چل نہ سکتا تھا ) اس نے اس کی کیفیت پوچھی تو اس نے کہا میں تمہیں بتاتا ہوں مگر جب تک تجھے یہ معلوم رہے کہ میں زندہ ہوں کسی کو بتانا نہیں ۔ رسول اللہ ﷺ تبوک میں ایک کھجور تلے پڑاؤ کیے ہوئے تھے- آپ ﷺ نے فرمایا ” یہ ہمارا قبلہ ہے ۔ “ پھر آپ ﷺ اس کی طرف نماز پڑھنے لگے ، چنانچہ میں بھاگتا ہوا آیا جب کہ میں لڑکا ہی تھا ، حتیٰ کہ آپ ﷺ کے اور آپ ﷺ کے سترے کے درمیان میں سے گزر گیا ۔ آپ ﷺ نے کہا ” اس نے ہماری نماز توڑی اللہ اس کے قدم توڑ دے ۔ “ چنانچہ اس دن سے آج تک میں ان پر کھڑا نہیں ہو سکا ہوں ۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: ۱۵۶۵۶) (ضعیف) (اس کے راوی سعید بن غزوان مجہول ہیں)