You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّهُ كَانَ إِذَا دَخَلَ فِي الصَّلَاةِ كَبَّرَ وَرَفَعَ يَدَيْهِ وَإِذَا رَكَعَ وَإِذَا قَالَ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ وَإِذَا قَامَ مِنْ الرَّكْعَتَيْنِ رَفَعَ يَدَيْهِ وَيَرْفَعُ ذَلِكَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَبُو دَاوُد الصَّحِيحُ قَوْلُ ابْنِ عُمَرَ لَيْسَ بِمَرْفُوعٍ قَالَ أَبُو دَاوُد وَرَوَى بَقِيَّةُ أَوَّلَهُ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ وَأَسْنَدَهُ وَرَوَاهُ الثَّقَفِيُّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ وَأَوْقَفَهُ عَلَى ابْنِ عُمَرَ قَالَ فِيهِ وَإِذَا قَامَ مِنْ الرَّكْعَتَيْنِ يَرْفَعُهُمَا إِلَى ثَدْيَيْهِ وَهَذَا هُوَ الصَّحِيحُ قَالَ أَبُو دَاوُد وَرَوَاهُ اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ وَمَالِكٌ وَأَيُّوبُ وَابْنُ جُرَيْجٍ مَوْقُوفًا وَأَسْنَدَهُ حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ وَحْدَهُ عَنْ أَيُّوبَ وَلَمْ يَذْكُرْ أَيُّوبُ وَمَالِكٌ الرَّفْعَ إِذَا قَامَ مِنْ السَّجْدَتَيْنِ وَذَكَرَهُ اللَّيْثُ فِي حَدِيثِهِ قَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ فِيهِ قُلْتُ لِنَافِعٍ أَكَانَ ابْنُ عُمَرَ يَجْعَلُ الْأُولَى أَرْفَعَهُنَّ قَالَ لَا سَوَاءً قُلْتُ أَشِرْ لِي فَأَشَارَ إِلَى الثَّدْيَيْنِ أَوْ أَسْفَلَ مِنْ ذَلِكَ
Nafi said on the authority of Ibn Umar that when he began prayer, he uttered the takbir ( Allah is most great) and raised his hands; and when he bowed ( he raised his hands); and when he said: “Allah listens to him who praises Him, ” (he raised his hands); and when he stood up at the end of two rak’ahs, he raised his hands. He (Ibn Umar) traced that back to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم. Abu Dawud said: What is correct is that the tradition reported by Ibn Umar does not go back to the Prophet (may peace beupon him). Abu Dawud said: The narrator Baqiyyah reported the first part of this tradition from Ubaid Allah and traced it back to the Prophet صلی اللہ علیہ وسلم; and the narrator al-Thaqafi reported it from Ubaid Allah as a statement of Ibn Umar himself (not from the Porphet). In this version he said: When he stood at the end of two rak’ahs he raised them up to his breasts. And this is the correct version. Abu Dawud said: This tradition has been transmitted as a statement of Ibn Umar (and not of the Prophet) by al-Laith bin Saad, Malik, Ayyub, and Ibn Juraij; and this has been narrated as a statement of the Prophet صلی اللہ علیہ وسلم by Hammad bin Salamah alone on the authority of Ayyub. Ayyub and Malik did not mention his raising of hands when he stood after two prostrations, but al-Laith mentioned it in his version. Ibn Juraij said in this version: I asked Nafi: Did Ibn Umar raise (his hands) higher for the first time? He said: No, I said: Point out to me. He then pointed to the breasts or lower than that.
سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ وہ جب نماز شروع کرتے تو «الله اكبر» کہتے اور اپنے دونوں ہاتھوں کو اٹھاتے ( یعنی رفع یدین کرتے ) اور ( ایسے ہی ) جب رکوع کو جاتے اور جب ( رکوع سے اٹھتے اور ) «سمع الله لمن حمده» کہتے ۔ اور جب دو رکعتوں سے ( تیسری کے لیے ) اٹھتے تو اپنے دونوں ہاتھ اٹھاتے ۔ اور وہ اپنا یہ عمل رسول اللہ ﷺ کی طرف منسوب کرتے تھے ۔ امام ابوداؤد ؓ نے کہا : صحیح یہ ہے کہ یہ سیدنا ابن عمر ؓ کا قول ہے ، مرفوع حدیث نہیں ۔ امام ابوداؤد ؓ نے کہا : اور بقیہ نے اس حدیث کا پہلا حصہ عبیداللہ سے بیان کیا تو اسے مرفوع ذکر کیا ( بغیر اس کے کہ آپ نے دو رکعتوں سے اٹھ کر رفع یدین کیا ) مگر عبدالوہاب ثقفی نے عبیداللہ سے روایت کیا تو اسے سیدنا ابن عمر ؓ پر موقوف کیا اور اس میں کہا : جب دو رکعتیں پڑھ کر اٹھتے تو اپنے ہاتھوں کو اپنی چھاتیوں تک اٹھاتے ۔ اور یہی صحیح ہے ۔ امام ابوداؤد ؓ نے کہا کہ اسے لیث بن سعد ، مالک ، ایوب اور ابن جریج نے موقوف ہی روایت کیا ہے ۔ صرف حماد بن سلمہ نے بواسطہ ایوب مرفوع بیان کیا ۔ ایوب اور مالک نے دو سجدوں ( یعنی رکعتوں ) سے اٹھ کر رفع یدین کا ذکر نہیں کیا ، صرف لیث نے ذکر کیا ہے ۔ ابن جریج نے اس میں کہا کہ میں نے نافع سے پوچھا : کیا سیدنا ابن عمر ؓ پہلی بار رفع یدین میں اپنے ہاتھ زیادہ اونچے اٹھاتے تھے ؟ انہوں نے کہا : نہیں ، سب میں برابر ہی اٹھاتے تھے ۔ میں نے کہا : مجھے کر کے دکھاؤ ، تو انہوں نے چھاتیوں تک اٹھائے یا اس سے ذرا کم ہی ۔
وضاحت: ۱؎ : ان سندوں سے یہ حدیث موقوف ہے، لیکن حدیث نمبر (۷۲۱) میں اس کے مرفوع ہونے کی صراحت ہے۔