You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ الْهَاشِمِيُّ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي الزِّنَادِ، عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْفَضْلِ بْنِ رَبِيعَةَ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْأَعْرَجِ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي رَافِعٍ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ كَانَ إِذَا قَامَ إِلَى الصَّلَاةِ الْمَكْتُوبَةِ كَبَّرَ وَرَفَعَ يَدَيْهِ حَذْوَ مَنْكِبَيْهِ، وَيَصْنَعُ مِثْلَ ذَلِكَ إِذَا قَضَى قِرَاءَتَهُ وَإِذَا أَرَادَ أَنْ يَرْكَعَ، وَيَصْنَعُهُ إِذَا رَفَعَ مِنَ الرُّكُوعِ وَلَا يَرْفَعُ يَدَيْهِ فِي شَيْءٍ مِنْ صَلَاتِهِ وَهُوَ قَاعِدٌ، وَإِذَا قَامَ مِنَ السَّجْدَتَيْنِ رَفَعَ يَدَيْهِ كَذَلِكَ وَكَبَّرَ وَدَعَا، نَحْوَ حَدِيثِ عَبْدِ الْعَزِيزِ فِي الدُّعَاءِ يَزِيدُ وَيَنْقُصُ الشَّيْءَ وَلَمْ يَذْكُرْ وَالْخَيْرُ كُلُّهُ فِي يَدَيْكَ وَالشَّرُّ لَيْسَ إِلَيْكَ "، وَزَادَ فِيهِ، وَيَقُولُ: عِنْدَ انْصِرَافِهِ مِنَ الصَّلَاةِ: «اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي مَا قَدَّمْتُ وَمَا أَخَّرْتُ وَمَا أَسْرَرْتُ وَأَعْلَنْتُ أَنْتَ إِلَهِي لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ»،
Ali bin Abi Talib said: When the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم stood up for (offering) obligatory prayer, he uttered the takbir (Allah is most great) and raised his hands opposite to his shoulders, and he did so when he finished the recitation (of the Quran) and when he was about to bow; and he did like that when he raised (his head) after bowing. He did not raise his hands in prayer when he was sitting. When he stood at the end of two rak’ahs, he raised his hands in a similar way and uttered the takbir and supplicated in a more or less the same manner as narrated by Abd al-Aziz in his version. This version does not mention the words “All good is in Thy Hands and evil does not pertain to Thee. ” And this adds: He said when he finished the prayer: “O Allah, forgive me my former and latter sins, my open and secret sins; Thou art my deity; there is no God but Thee.
سیدنا علی بن ابی طالب ؓ رسول اللہ ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپ ﷺ جب فرض نماز کے لیے کھڑے ہوتے تو «الله اكبر» کہتے اور اپنے دونوں ہاتھوں کو کندھوں کے برابر اونچا کرتے ( رفع یدین کرتے ) اور قرآت مکمل کر لینے پر جب رکوع کو جاتے تو ایسے ہی کرتے ( یعنی رفع یدین کرتے ) اور رکوع سے اٹھ کر بھی ایسے ہی ( رفع یدین ) کرتے ۔ اور آپ ﷺ اپنی نماز میں جب بیٹھے ہوئے ہوتے تو ہاتھ نہ اٹھاتے اور جب دو رکعتوں سے اٹھتے تو اسی طرح رفع یدین کرتے اور «الله اكبر» کہتے اور دعا کرتے جیسے کہ عبدالعزیز کی ( سابقہ ) حدیث میں بیان ہوا ہے ۔ اس میں الفاظ کی کچھ کمی بیشی ہے اور یہ الفاظ ذکر نہیں کیے یعنی «والخير كله في يديك والشر ليس إليك» اور اس روایت پر اضافہ کرتے ہوئے یہ کہا کہ جب نماز سے پھرتے تو یہ دعا کرتے : «اللهم اغفر لي قدمت وأخرت و أسررت وأعلنت أنت إلهي لا إله إلا أنت» ” اے اللہ ! میرے گناہ معاف فر دے جو میں نے پہلے کیے ، جو بعد میں کیے ، جو پوشیدہ کیے جو ظاہر کیے ، تو میرا معبود ہے ، تیرے سوا اور کوئی معبود نہیں ۔ “
تخریج دارالدعوہ: انظر حدیث رقم : (۷۴۴)، (تحفة الأشراف: ۱۰۲۲۸) (حسن صحیح)