You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ الزُّهْرِيُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنِي إِسْمَعِيلُ بْنُ أُمَيَّةَ سَمِعْتُ أَعْرَابِيًّا يَقُولُ سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ قَرَأَ مِنْكُمْ وَالتِّينِ وَالزَّيْتُونِ فَانْتَهَى إِلَى آخِرِهَا أَلَيْسَ اللَّهُ بِأَحْكَمِ الْحَاكِمِينَ فَلْيَقُلْ بَلَى وَأَنَا عَلَى ذَلِكَ مِنْ الشَّاهِدِينَ وَمَنْ قَرَأَ لَا أُقْسِمُ بِيَوْمِ الْقِيَامَةِ فَانْتَهَى إِلَى أَلَيْسَ ذَلِكَ بِقَادِرٍ عَلَى أَنْ يُحْيِيَ الْمَوْتَى فَلْيَقُلْ بَلَى وَمَنْ قَرَأَ وَالْمُرْسَلَاتِ فَبَلَغَ فَبِأَيِّ حَدِيثٍ بَعْدَهُ يُؤْمِنُونَ فَلْيَقُلْ آمَنَّا بِاللَّهِ قَالَ إِسْمَعِيلُ ذَهَبْتُ أُعِيدُ عَلَى الرَّجُلِ الْأَعْرَابِيِّ وَأَنْظُرُ لَعَلَّهُ فَقَالَ يَا ابْنَ أَخِي أَتَظُنُّ أَنِّي لَمْ أَحْفَظْهُ لَقَدْ حَجَجْتُ سِتِّينَ حَجَّةً مَا مِنْهَا حَجَّةٌ إِلَّا وَأَنَا أَعْرِفُ الْبَعِيرَ الَّذِي حَجَجْتُ عَلَيْهِ
Narrated Abu Hurairah: The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم said: When one of you recites By the fig and the olive (Surah 95) and comes to its end Is not Allah the best judge? (verse 8), he should say: Certainly, and I am one of those who testify to that. When one recites I swear by the Day of Resurrection (Surah 75) and comes to Is not that one able to raise the dead to life? (verse 40), he should say: Certainly. And when one recites By those that are sent (Surah 77), and comes to Then in what message after that will they believe? (Surah 50), he should say: We believe in Allah. The narrator Ismail (ibn Umayyah) said: I beg to repeat (this tradition) before the Bedouin (who reported this tradition) so that I might see whether he (was mistaken). He said: My nephew, do you think that I did not remember it? I performed sixty hajj (pilgrimages); there is no hajj but I recognize the came on which I performed it.
سیدنا ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” جو تم میں سورۃ «والتين والزيتون» پڑھے اور اس کے آخر میں «أليس الله بأحكم الحاكمين» ” کیا اللہ سب حاکموں سے بڑا حاکم نہیں ہے ؟ “ پر پہنچے تو کہے «بلى وأنا على ذلك من الشاهدين» کیوں نہیں ! اور میں اس کی گواہی دینے والوں میں سے ہوں ۔ “ اور جو سورۃ القیامہ پڑھے اور اس کے آخر میں «أليس ذلك بقادر على أن يحيي الموتى» ” کیا وہ اس پر قادر نہیں کہ مردوں کو زندہ کر سکے ؟ “ تو چاہیے کہ کہے «بلى» ” کیوں نہیں ، وہ قادر ہے ۔ “ اور جو شخص سورۃ المرسلات پڑھتے ہوئے اس آیت پر پہنچے «فبأى حديث بعده يؤمنون» ” یہ لوگ اس کے بعد کس بات پر ایمان لائیں گے ؟ “ تو چاہیے کہ کہے «آمنا بالله» ” ہم اللہ پر ایمان لائے ۔ “ اسمعیل کہتے ہیں کہ میں اس اعرابی کے پاس دوبارہ گیا تاکہ اس سے یہ حدیث دوبارہ سنوں اور دیکھوں کہیں وہ ( بھولا تو نہیں ) تو اس نے کہا : اے بھتیجے ! تمہارا کیا خیال ہے کہ میں نے اس حدیث کو یاد نہیں رکھا ہو گا ؟ حالانکہ میں نے ساٹھ حج کیے ہیں اور ہر حج میں ، میں جس اونٹ پر سوار ہوتا رہا ہوں وہ سب مجھے یاد ہیں ۔
تخریج دارالدعوہ: سنن الترمذی/التفسیر ۸۳ (۳۳۴۷)، مسند احمد ۲/۲۴۹، (تحفة الأشراف: ۱۵۵۰) (ضعیف) (اس کا راوی اعرابی مبہم شخص ہے)