You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عَبْدُ السَّلَامِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْوَابِصِيُّ، حَدَّثَنَا أَبِي، عَنْ شَيْبَانَ، عَنْ حُصَيْنِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ هِلَالِ بْنِ يَسَافٍ، قَالَ: قَدِمْتُ الرَّقَّةَ، فَقَالَ لِي بَعْضُ أَصْحَابِي: هَلْ لَكَ فِي رَجُلٍ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ قَالَ: قُلْتُ: غَنِيمَةٌ، فَدَفَعْنَا إِلَى وَابِصَةَ، قُلْتُ لِصَاحِبِي: نَبْدَأُ فَنَنْظُرُ إِلَى دَلِّهِ، فَإِذَا عَلَيْهِ قَلَنْسُوَةٌ لَاطِئَةٌ ذَاتُ أُذُنَيْنِ، وَبُرْنُسُ خَزٍّ أَغْبَرُ، وَإِذَا هُوَ مُعْتَمِدٌ عَلَى عَصًا فِي صَلَاتِهِ، فَقُلْنَا -بَعْدَ أَنْ سَلَّمْنَا- فَقَالَ: حَدَّثَتْنِي أُمُّ قَيْسٍ بِنْتُ مِحْصَنٍ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمَّا أَسَنَّ، وَحَمَلَ اللَّحْمَ, اتَّخَذَ عَمُودًا فِي مُصَلَّاهُ يَعْتَمِدُ عَلَيْهِ.
Narrated Umm Qays bint Mihsan: Hilal ibn Yasaf said: I came to ar-Raqqah (a place in Syria). One of my companions said to me: Do you want to see any of the Companions of the Prophet صلی اللہ علیہ وسلم? I said: A good opportunity. So we went to Wabisah. I said to my friend: Let us first see his mode of living. He had a cap with two ears stuck (to his head), and wearing a brown silken robe. He was resting on a staff during prayer. We asked him (about resting on the staff) after salutation; He said: Umm Qays daughter of Mihsan said to me that when the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم became aged and the flesh grew increasingly on him, he took a prop at his place of prayer and rested on it.
جناب ہلال بن یساف کہتے ہیں کہ میں ( شام کے علاقہ ) رقہ میں آیا تو میرے دوستوں نے مجھے کہا : کیا تم کسی صحابی رسول سے ملنا چاہتے ہو ؟ میں نے کہا : ( کیوں نہیں ) یہ تو غنیمت ہے ۔ چنانچہ ہم سیدنا وابصہ ؓ کی خدمت میں پہنچے ۔ میں نے اپنے ساتھی سے کہا : پہلے تو ہم ان کی ظاہری وضع قطع دیکھتے ہیں ۔ تو ہم نے دیکھا کہ آپ کے سر پر ٹوپی ہے سر سے چپکی ہوئی اور کانوں والی ، اور خز ( ریشم ) کا جبہ تھا مٹیالے رنگ کا اور آپ نماز پڑھ رہے تھے اور اپنی لاٹھی کا سہارا لیے ہوئے تھے ۔ سلام کے بعد ہم نے ( یہ مسئلہ ) دریافت کیا تو فرمایا : مجھ سے ام قیس بنت محصن ؓا نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ جب بڑی عمر کے ہو گئے اور کچھ فربہ بھی ، تو آپ کی جائے نماز کے پاس ایک ستون تھا آپ اس کا سہارا لیا کرتے تھے ۔
وضاحت: ۱؎ : ایک شہر کا نام ہے جو شام میں دریائے فرات پر واقع ہے۔ ۲؎ : ایک قسم کا لباس جس میں ٹوپی اسی سے بنی ہوتی ہے۔