You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ وَيَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدَّوْرَقِيُّ قَالَا حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو بِشْرٍ جَعْفَرُ بْنُ أَبِي وَحْشِيَّةَ وَهُوَ ابْنُ إِيَاسٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ فِي قَوْلِهِ عَزَّ وَجَلَّ وَلَا تَجْهَرْ بِصَلَاتِكَ وَلَا تُخَافِتْ بِهَا قَالَ نَزَلَتْ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُخْتَفٍ بِمَكَّةَ فَكَانَ إِذَا صَلَّى بِأَصْحَابِهِ رَفَعَ صَوْتَهُ وَقَالَ ابْنُ مَنِيعٍ يَجْهَرُ بِالْقُرْآنِ وَكَانَ الْمُشْرِكُونَ إِذَا سَمِعُوا صَوْتَهُ سَبُّوا الْقُرْآنَ وَمَنْ أَنْزَلَهُ وَمَنْ جَاءَ بِهِ فَقَالَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ لِنَبِيِّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَا تَجْهَرْ بِصَلَاتِكَ أَيْ بِقِرَاءَتِكَ فَيَسْمَعَ الْمُشْرِكُونَ فَيَسُبُّوا الْقُرْآنَ وَلَا تُخَافِتْ بِهَا عَنْ أَصْحَابِكَ فَلَا يَسْمَعُوا وَابْتَغِ بَيْنَ ذَلِكَ سَبِيلًا
It was narrated that Ibn 'Abbas said: Concerning the saying of Allah, the Mighty and Sublime: And offer your salah (prayer) neither aloud nor in a low voice - It was revealed when the Messenger of Allah (ﷺ) was still (preaching) in secret in Makkah. When he led his companions in prayer, he would raise his voice -(One of the narrators) Ibn Mani' said: He would recite the Quran out loud - And when the idolators heard his voice they would insult the Quran, and the One Who revealed it, and the one who brought it. So Allah, the Mighty and Sublime, said to His Prophet (ﷺ): And offer your salah (prayer) neither aloud that is, such that the idolators can hear your recitation and insult the Quran; nor in a low voice, so that your companions cannot hear; but follow a way between.
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما نے اللہ تعالیٰ کے اس فرمان: (ولا تجھر بصلاتک و لاتخافت بھا) کی تفسیر میں فرمایا: یہ آیت اس وقت اتری جب آپ مکہ مکرمہ میں چھپ کر رہتے تھے۔ آپ جب اپنے صحابہ کو نماز پڑھاتے تو قرآن مجید بلند آواز سے پڑھتے۔ مشرکین جب آپ کی آواز سنتے تو قرآن کو، اس کے اتارنے والے اور اس کے لانے والے (سب) کو گالیا دیتے۔ تو اللہ عزوجل نے اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے فرمایا: ’’اتنی بلند آواز سے نہ پڑھا کریں کہ مشرکین اسے سن کر قرآن کو گالیاں دیں اور اتنا آہستہ بھی نہ پڑھیں کہ آپ کے صحابہ بھی نہ سن سکیں بلکہ ان کی درمیانی راہ اختیار کریں۔‘‘
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/تفسیر الإسراء ۱۴ (۴۷۲۲)، التوحید ۳۴ (۷۴۹۰)،۴۴ (۷۵۲۵)،۵۲ (۷۵۴۷) مختصراً، صحیح مسلم/الصلاة ۳۱ (۴۴۶)، سنن الترمذی/تفسیر الإسراء ۵/۳۰۶ (۳۱۴۵، ۳۱۴۶)، (تحفة الأشراف: ۵۴۵۱)، مسند احمد ۱/۲۳، ۲۱۵ (صحیح)