You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا أَبُو دَاوُدَ قَالَ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ سَعِيدٍ الْجُرَيْرِيِّ عَنْ أَبِي الْعَلَاءِ عَنْ شَدَّادِ بْنِ أَوْسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَقُولُ فِي صَلَاتِهِ اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ الثَّبَاتَ فِي الْأَمْرِ وَالْعَزِيمَةَ عَلَى الرُّشْدِ وَأَسْأَلُكَ شُكْرَ نِعْمَتِكَ وَحُسْنَ عِبَادَتِكَ وَأَسْأَلُكَ قَلْبًا سَلِيمًا وَلِسَانًا صَادِقًا وَأَسْأَلُكَ مِنْ خَيْرِ مَا تَعْلَمُ وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّ مَا تَعْلَمُ وَأَسْتَغْفِرُكَ لِمَا تَعْلَمُ
It was narrated from Shadad bin Aws that: The Messenger of Allah (ﷺ) used to say in his prayer: Allahumma inni as'aluka at-thabbuta fi al-amr wal-'azimata 'alar-rushdi wa as'aluka shukr ni'matik wa husna 'ibadatik wa as'aluka qalban saliman wa lisanan sadiqan wa as'aluka min khairi ma at'lamu wa author bika min sharri ma at'lamu wastaghfiruka lima ta'lam (O Allah, I ask You for steadfastness in all my affairs and determination in following the right path, I ask You to make me thankful for Your blessings and to make me worship You properly. I ask You for a sound heart and a truthful tongue. I ask You for the best of what You know and I seek refuge in You from the worst of what You know and I seek Your forgiveness for what You know.)
حضرت شداد بن اوس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی نماز میں یہ دعا پڑھتے تھے: [اللھم إنی أسئلک التثبت ……… لما تعلم] ’’اے اللہ! میں تجھ سے سوال کرتا ہوں کہ میں دین کے معاملے میں ثابت قدم رہوں اور ہدایت کے حصول میں پرعزم رہوں اور میں تجھ سے سوال کرتا ہوں کہ تیری نعمتوں کا شکر ادا کروں اور تیری عبادت اچھے طریقے سے کروں اور میں تجھ سے قلب سلیم اور سچی زبان مانگتا ہوں۔ اور تجھ سے میں ہر اس چیز کی خیر مانگتا ہوں جو تو جانتا ہے اور ہر اس چیز کے شر سے تیری پناہ چاہتا ہوں جو تو جانتا ہے اور تجھ سے ہر اس گناہ کی عافی مانگتا ہں جو تو جانتا ہے۔‘‘
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ النسائي، (تحفة الأشراف: ۴۸۲۹)، وقد أخرجہ: سنن الترمذی/الدعوات ۲۳ (۳۴۰۷)، مسند احمد ۴/۱۲۵ (حسن) (اس کی سند میں ’’ابو العلاء یزید بن عبداللہ العامري‘‘ اور ’’شداد رضی اللہ عنہ‘‘ کے درمیان انقطاع ہے، ترمذی اور احمد کی سند میں یہاں پر کوئی ’’رجل من بنی حنظلہ‘‘ ہے جو مجہول ہے، لیکن دوسرے طرق اور شواہد کی بنا پر حدیث حسن ہے، سلسلة الاحادیث الصحیحة، للالبانی ۳۲۲۸، وصحیح موارد الظمآن ۲۰۴۷، ۲۰۴۹، وتراجع الالبانی ۵۶۸)