You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ قَالَ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ شُعَيْبٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ أَنَّ عَائِشَةَ أَخْبَرَتْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَدْعُو فِي الصَّلَاةِ اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ فِتْنَةِ الْمَسِيحِ الدَّجَّالِ وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ فِتْنَةِ الْمَحْيَا وَالْمَمَاتِ اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ الْمَأْثَمِ وَالْمَغْرَمِ فَقَالَ لَهُ قَائِلٌ مَا أَكْثَرَ مَا تَسْتَعِيذُ مِنْ الْمَغْرَمِ فَقَالَ إِنَّ الرَّجُلَ إِذَا غَرِمَ حَدَّثَ فَكَذَبَ وَوَعَدَ فَأَخْلَفَ
Urwah bin Az-Zbair narrated that: Aishah told him that the Messenger of Allah (ﷺ) used to say the following supplication in his prayer: Allahumma inni audhu bika min 'adhab ilqabri wa 'audhu bika min fitnatil-masihid-dajjal, wa 'audhu bika min fitnatil-mahya walmamati, Allahumma inni 'audhu bika min al-ma'thami wal-maghram ( O Allah, I seek refuge with You from the torment of the grave, and I seek refuge in You from the tribulation of the Al-Masihid-Dajjal, and I seek refuge with You from the trials of life and death. O Allah, I seek refuge in You from sin and debt.) Someone said to him: How often you seek refuge from debt! He said: If a man gets into debt, when he speaks lies, and when he makes a promise, he betrays it.
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز میں یہ دعا پڑھتے تھے: [اللھم! إنی أعوذبک من عذاب القبر ……… والمغرم] ’’اے اللہ! میں قبر کے عذاب سے تیری پناہ چاہتا ہوں اور مسیح دجال کے فتنہ و آزمائش سے تیری پناہ چاہتا ہوں اور زندگی اور موت کے فتنے سے تیری پناہ چاہتا ہوں اور اے اللہ! میں گناہ اور قرض (یا گناہوں کے بوجھ) سے تیری پناہ چاہتا ہوں۔‘‘ کسی کہنے والے نے آپ سے کہا: آپ قرض سے کس قدر زیادہ پناہ طلب کرتے ہیں! آپ نے فرمایا: ’’جب کوئی آدمی مقروض ہو جاتا ہے، پھر بات کرتا ہے تو جھوٹ بولتا ہے اور وعدہ کرتا ہے تو وعدہ خلافی کرتا ہے۔‘‘
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الأذان ۱۴۹ (۸۳۲)، الاستقراض ۱۰ (۲۳۹۷) مختصراً، صحیح مسلم/المساجد ۲۵ (۵۸۹)، سنن ابی داود/الصلاة ۱۵۳ (۸۸۰)، مسند احمد ۶/۸۹، ۲۴۴، ویأتی عند المؤلف فی الاستعاذة (برقم: ۵۴۵۶) (صحیح)