You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ قَالَ حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ مُوسَى عَنْ حُسَيْنِ بْنِ وَاقِدٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ فَجَاءَ الْحَسَنُ وَالْحُسَيْنُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا وَعَلَيْهِمَا قَمِيصَانِ أَحْمَرَانِ يَعْثُرَانِ فِيهِمَا فَنَزَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَطَعَ كَلَامَهُ فَحَمَلَهُمَا ثُمَّ عَادَ إِلَى الْمِنْبَرِ ثُمَّ قَالَ صَدَقَ اللَّهُ إِنَّمَا أَمْوَالُكُمْ وَأَوْلَادُكُمْ فِتْنَةٌ رَأَيْتُ هَذَيْنِ يَعْثُرَانِ فِي قَمِيصَيْهِمَا فَلَمْ أَصْبِرْ حَتَّى قَطَعْتُ كَلَامِي فَحَمَلْتُهُمَا
It was narrated from 'Abdullah bin Buraidah that: His father said: The Prophet (ﷺ) was preaching, then Al-Hasan and Al-Husain came, wearing red shirts and stumbling in them. The Prophet (ﷺ) came down, interrupting himself, and picked them up, then he went back to the minbar and said: 'Allah has spoken the truth: Your wealth and your children are only a trial. I saw these two stumbling in their shirts and I could not continue until I had interrupted myself and picked them up.'
حضرت بریدہ رضی اللہ اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک دفعہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم (بروز جمعہ) خطبہ ارشاد فرما رہے تھے کہ حضرت حسن و حسین رضی اللہ عنہما آگئے۔ انھوں نے سرخ رنگ کی (لمبی) قمیصیں پہن رکھی تھیں۔ وہ ان میں لڑکھڑا رہے تھے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا خطبہ روک دیا اور منبر سے نیچے اتر کر ان دونوں کو اٹھایا، پھر منبر پر تشریف فرما ہوگئے اور فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ نے سچ فرمایا ہے: (انما اموالکم واولادکم فتنۃ) ’’بلاشبہ تمھارے اموال اور تمھاری اولاد فتنہ ہیں۔‘‘ میں نے انھیں دیکھا کہ قمیصوں میں لڑکھڑاتے (گرتے پڑتے) آ رہے ہیں۔ میں صبر نہ کر سکا حتی کہ میں نے خطبہ روکا اور انھیں اٹھایا۔‘‘
تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/الصلاة ۲۳۳ (۱۱۰۹)، سنن الترمذی/المناقب ۳۱ (۳۷۷۴)، سنن ابن ماجہ/اللباس ۲۰ (۳۶۰۰)، (تحفة الأشراف: ۱۹۵۸)، مسند احمد ۵/۳۵۴، ویأتی عند المؤلف برقم: ۱۵۸۶ (صحیح)