You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا هِلَالُ بْنُ الْعَلَاءِ بْنِ هِلَالٍ قَالَ حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ عَيَّاشٍ قَالَ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ قَالَ حَدَّثَنَا الْأَسْوَدُ بْنُ قَيْسٍ قَالَ حَدَّثَنِي ثَعْلَبَةُ بْنُ عَبَّادٍ الْعَبْدِيُّ مِنْ أَهْلِ الْبَصْرَةِ أَنَّهُ شَهِدَ خُطْبَةً يَوْمًا لِسَمُرَةَ بْنِ جُنْدُبٍ فَذَكَرَ فِي خُطْبَتِهِ حَدِيثًا عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ سَمُرَةُ بْنُ جُنْدُبٍ بَيْنَا أَنَا يَوْمًا وَغُلَامٌ مِنْ الْأَنْصَارِ نَرْمِي غَرَضَيْنِ لَنَا عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى إِذَا كَانَتْ الشَّمْسُ قِيدَ رُمْحَيْنِ أَوْ ثَلَاثَةٍ فِي عَيْنِ النَّاظِرِ مِنْ الْأُفُقِ اسْوَدَّتْ فَقَالَ أَحَدُنَا لِصَاحِبِهِ انْطَلِقْ بِنَا إِلَى الْمَسْجِدِ فَوَاللَّهِ لَيُحْدِثَنَّ شَأْنُ هَذِهِ الشَّمْسِ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي أُمَّتِهِ حَدَثًا قَالَ فَدَفَعْنَا إِلَى الْمَسْجِدِ قَالَ فَوَافَيْنَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ خَرَجَ إِلَى النَّاسِ قَالَ فَاسْتَقْدَمَ فَصَلَّى فَقَامَ كَأَطْوَلِ قِيَامٍ قَامَ بِنَا فِي صَلَاةٍ قَطُّ مَا نَسْمَعُ لَهُ صَوْتًا ثُمَّ رَكَعَ بِنَا كَأَطْوَلِ رُكُوعٍ مَا رَكَعَ بِنَا فِي صَلَاةٍ قَطُّ مَا نَسْمَعُ لَهُ صَوْتًا ثُمَّ سَجَدَ بِنَا كَأَطْوَلِ سُجُودٍ مَا سَجَدَ بِنَا فِي صَلَاةٍ قَطُّ لَا نَسْمَعُ لَهُ صَوْتًا ثُمَّ فَعَلَ ذَلِكَ فِي الرَّكْعَةِ الثَّانِيَةِ مِثْلَ ذَلِكَ قَالَ فَوَافَقَ تَجَلِّي الشَّمْسِ جُلُوسَهُ فِي الرَّكْعَةِ الثَّانِيَةِ فَسَلَّمَ فَحَمِدَ اللَّهَ وَأَثْنَى عَلَيْهِ وَشَهِدَ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَشَهِدَ أَنَّهُ عَبْدُ اللَّهِ وَرَسُولُهُ مُخْتَصَرٌ
Tha'labah bin 'Abbad Al-'Abdi from the people of Al-Basrah narrated that: He attended a Khutbah one day that was delivered by Samurah bin Jundub. In his Khutbah he mentioned a hadith from the Messenger of Allah (ﷺ). Samurah bin Jundub said: One day a boy from among the Ansar and I were shooting at two targets of ours, during the time of the Messenger of Allah (ﷺ), when the sun was at a height of two or three spears as it appears to one who is looking at the horizon. The sun turned black, and we said to one another, let us go to the masjid, for by Allah (SWT) this must herald some event concerning the Messenger of Allah (ﷺ) and his ummah. We went to the masjid and we saw the Messenger of Allah (ﷺ) coming out to the people. He went forward and prayed. He stood for the longest time that he had ever stood in any prayer in which he led us, but we did not hear him saying anything. Then he bowed for the longest time that he had ever bowed in any prayer in which he led us, but we did not hear him saying anything. Then he prostrated for the longest time that he had ever prostrated in any prayer in which he led us, but we did not hear him saying anything. The he did likewise in the second rak'ah. And the eclipse ended as he was sitting at the end of the second rak'ah. The he said the salam, then he praised and glorified Allah (SWT), and bore witness that there is none worthy of worship but Allah (SWT) and he bore witness that he was the slave and Messenger of Allah. Narrated in abridged form.
حضرت ثعلبہ بن عباد عبدی سے روایت ہے۔۔۔ وہ بصرہ کے رہنے والے تھے۔۔۔ انھوں نے اپنے خطبے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک حدیث بیان فرمائی۔ فرمایا: ایک دن میں اور انصار کا ایک لڑکا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں (اپنے مقرر کردہ نشانوںپر) تیراندازی کررہے تھے۔ جب سورج دیکھنے والے کی نظر میں افق سے دوتین نیزے اونچا آگیا تو بے نور ہوگیا۔ ہم میں سے ایک نے دوسرے سے کہا: آؤ مسجد چلیں۔ اللہ کی قسم! سورج کی یہ حالت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے آپ کی امت میں کسی نئے حکم کا سبب بنے گی۔ ہم مسجد کی طرف چلے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں لوگوں کی طرف نکلتے ہوئے ملے۔ آپ آگے بڑھے اور نماز شروع کردی۔ آپ نے اتنا لمبا قیام فرمایا کہ کبھی کسی نماز میں اتنا لمبا قیام نہیں فرمایا۔ ہم آپ کی آواز نہیں سنتے تھے، پھر آپ نے ہمارے ساتھ رکوع کیا اور اتنا لمبا رکوع کہ کبھی کسی نماز میں اتنا لمبا رکوع نہیں کیا تھا۔ ہم آپ کی آواز نہیں سنتے تھے، پھر آپ نے ہمارے ساتھ سجدہ کیا۔ اتنا لمبا سجدہ کہ کبھی کسی نماز میں اتنا لمبا سجدہ نہیں کیا تھا۔ ہم آپ کی آواز نہیں سنتے تھے، پھر آپ نے دوسری رکعت میں بھی ایسےہی کیا۔ جب آپ دوسری رکعت کے آخر میں بیٹھے تو سورج روشن ہوچکا تھا۔ آپ نے سلام پھیرا، پھر اللہ کی حمدوثنا کی اور اس بات کی شہادت دی کہ اللہ کے سوا کوئی (حقیقی اور سچا) معبود نہیں اور اس بات کی شہادت دی کہ وہ (آپ) اللہ کے بندے اور اس کے بھیجے ہوئے (رسول) ہیں۔ یہ روایت مختصر ہے۔
تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/الصلاة ۲۶۲ (۱۱۸۴)، سنن الترمذی/الصلاة ۲۸۰ (الجمعة ۴۵) (۵۶۲) مختصراً، سنن ابن ماجہ/الإقامة ۱۵۲ (۱۲۶۴) مختصراً، (تحفة الأشراف: ۴۵۷۳)، مسند احمد ۵/۱۴، ۱۶، ۱۷، ۱۹، ۲۳، ویأتی عند المؤلف برقم: ۱۵۰۲ مختصراً (ضعیف) (اس کے راوی ’’ثعلبہ‘‘ لین الحدیث ہیں)