You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا مُوسَى بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْمَسْرُوقِيُّ عَنْ أَبِي أُسَامَةَ عَنْ بُرَيْدٍ عَنْ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ أَبِي مُوسَى قَالَ خَسَفَتْ الشَّمْسُ فَقَامَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَزِعًا يَخْشَى أَنْ تَكُونَ السَّاعَةُ فَقَامَ حَتَّى أَتَى الْمَسْجِدَ فَقَامَ يُصَلِّي بِأَطْوَلِ قِيَامٍ وَرُكُوعٍ وَسُجُودٍ مَا رَأَيْتُهُ يَفْعَلُهُ فِي صَلَاتِهِ قَطُّ ثُمَّ قَالَ إِنَّ هَذِهِ الْآيَاتِ الَّتِي يُرْسِلُ اللَّهُ لَا تَكُونُ لِمَوْتِ أَحَدٍ وَلَا لِحَيَاتِهِ وَلَكِنَّ اللَّهَ يُرْسِلُهَا يُخَوِّفُ بِهَا عِبَادَهُ فَإِذَا رَأَيْتُمْ مِنْهَا شَيْئًا فَافْزَعُوا إِلَى ذِكْرِهِ وَدُعَائِهِ وَاسْتِغْفَارِهِ
It was narrated that Abu Musa said: There was an eclipse of the sun, and the Messenger of Allah (ﷺ) got up in a rush, fearing that it might be the Hour. He went to the masjid, where he stood and prayed, standing, bowing and prostrating for the longest time that I ever saw him do in prayer. Then he said: 'These signs that Allah (SWT) sends do not occur for the death or birth of anyone, but Allah (SWT) sends them to strike fear into His slaves. If you see any of these things, then hasten to remember Him, call upon Him supplicate and ask for His forgiveness.'
حضرت ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک دفعہ سورج گہنا گیا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم گھبرا کر اٹھے۔ آپ کو خطرہ ہوا کہ قیامت نہ آجائے۔ آپ اٹھے حتی کہ مسجد میں آئے اور کھڑے ہوکر اتنے لمبے قیام، رکوع اور سجدے کے ساتھ نماز پڑھی کہ میں نے کبھی آپ کو کسی نماز میں اتنے لمبے قیام، رکوع اور سجدے کرتے نہیں دیکھا، پھر آپ نے فرمایا: ’’تحقیق یہ نشانیاں جو اللہ تعالیٰ ظاہر فرماتا ہے، کسی کی موت و حیات کی بنا پر نہیں بلکہ اللہ تعالیٰ انھیں، اس لیے ظاہر فرماتا ہے کہ اپنے بندوں کے دلوں میں ان کی بنا پر اپنا خوف پیدا فرمائے۔ جب تم کوئی ایسی چیز دیکھو تو فوراً اللہ کا ذکرکرو، دعائیں کرو اور اس سے اپنے گناہوں کی بخشش طلب کرو۔‘‘
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الکسوف ۱۴ (۱۰۵۹)، صحیح مسلم/الکسوف ۵ (۹۱۲)، (تحفة الأشراف: ۹۰۴۵) (صحیح)