You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا عَمِّي قَالَ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ ابْنِ إِسْحَقَ قَالَ حَدَّثَنِي دَاوُدُ بْنُ الْحُصَيْنِ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ مَا كَانَتْ صَلَاةُ الْخَوْفِ إِلَّا سَجْدَتَيْنِ كَصَلَاةِ أَحْرَاسِكُمْ هَؤُلَاءِ الْيَوْمَ خَلْفَ أَئِمَّتِكُمْ هَؤُلَاءِ إِلَّا أَنَّهَا كَانَتْ عُقَبًا قَامَتْ طَائِفَةٌ مِنْهُمْ وَهُمْ جَمِيعًا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَسَجَدَتْ مَعَهُ طَائِفَةٌ مِنْهُمْ ثُمَّ قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَامُوا مَعَهُ جَمِيعًا ثُمَّ رَكَعَ وَرَكَعُوا مَعَهُ جَمِيعًا ثُمَّ سَجَدَ فَسَجَدَ مَعَهُ الَّذِينَ كَانُوا قِيَامًا أَوَّلَ مَرَّةٍ فَلَمَّا جَلَسَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالَّذِينَ سَجَدُوا مَعَهُ فِي آخِرِ صَلَاتِهِمْ سَجَدَ الَّذِينَ كَانُوا قِيَامًا لِأَنْفُسِهِمْ ثُمَّ جَلَسُوا فَجَمَعَهُمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالتَّسْلِيمِ
It was narrated that Ibn 'Abbas said: The fear prayer was no more than two prostrations like the prayer of these guards of yours today behind the Imams of yours, except that it was one group after another. One group stood, although they were all behind the Messenger of Allah (ﷺ), and one group prostrated with him, then the Messenger of Allah (ﷺ) stood up and they all stood with him. Then he bowed and they all bowed with him, then he prostrated and those who had been standing the first time prostrated with him. When the Messenger of Allah (ﷺ) and those who had prostrated with him at the end of their prayer sat, those who had been standing prostrated by themselves, then they sat and the Messenger of Allah (ﷺ) said the taslim with all of them.
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ نماز خوف صرف دو رکعتیں ہے جیسے آج کل تمھارے (حکام کے) محافظ تمھارے اماموں کے پیچھے نماز پڑھتے ہیں، مگر وہ باری باری سجدے کرتے تھے۔ (اس طرح کہ) ان میں سے ایک گروہ کھڑا رہتا، حالانکہ وہ سب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہی کے ساتھ کھڑے ہوتے تھے اور ایک گروہ کے لوگ (اگلی صف والے) آپ کے ساتھ سجدے کرتے تھے، پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہوتے اور وہ سب آپ کے ساتھ کھڑے ہوجاتے، پھر آپ رکوع فرماتے اور وہ سب آپ کے ساتھ رکوع میں جاتے، پھر آپ سجدہ کرتے تو آپ کے ساتھ وہ لوگ سجدہ کرتے جو پہلی رکعت میں کھڑے رہے تھے، پھر جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے ساتھ سجدہ کرنے والے نماز کے آخر میں بیٹھتے تو جو لوگ کھڑے رہے تھے، انھوں نے اپنے طور پر سجدے کیے، پھر وہ بھی بیٹھ گئے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (بیک وقت) ان سب کے ساتھ سلام پھیرا۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ النسائي، (تحفة الأشراف: ۶۰۷۸)، مسند احمد ۱/۲۶۵ (صحیح)