You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ عَبْدِ الْعَظِيمِ قَالَ حَدَّثَنِي عَبْدُ الصَّمَدِ بْنُ عَبْدِ الْوَارِثِ قَالَ حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ عُبَيْدٍ الْهُنَائِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ شَقِيقٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَازِلًا بَيْنَ ضَجْنَانَ وَعُسْفَانَ مُحَاصِرَ الْمُشْرِكِينَ فَقَالَ الْمُشْرِكُونَ إِنَّ لِهَؤُلَاءِ صَلَاةً هِيَ أَحَبُّ إِلَيْهِمْ مِنْ أَبْنَائِهِمْ وَأَبْكَارِهِمْ أَجْمِعُوا أَمْرَكُمْ ثُمَّ مِيلُوا عَلَيْهِمْ مَيْلَةً وَاحِدَةً فَجَاءَ جِبْرِيلُ عَلَيْهِ السَّلَام فَأَمَرَهُ أَنْ يَقْسِمَ أَصْحَابَهُ نِصْفَيْنِ فَيُصَلِّيَ بِطَائِفَةٍ مِنْهُمْ وَطَائِفَةٌ مُقْبِلُونَ عَلَى عَدُوِّهِمْ قَدْ أَخَذُوا حِذْرَهُمْ وَأَسْلِحَتَهُمْ فَيُصَلِّيَ بِهِمْ رَكْعَةً ثُمَّ يَتَأَخَّرَ هَؤُلَاءِ وَيَتَقَدَّمَ أُولَئِكَ فَيُصَلِّيَ بِهِمْ رَكْعَةً تَكُونُ لَهُمْ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَكْعَةً رَكْعَةً وَلِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَكْعَتَانِ
Abu Hurairah said: The Messenger of Allah (ﷺ) was camping between Dajnan and 'Usfan, besieging the idolaters. The idolaters said: 'These people have a prayer that is dearer to them than their sons and daughters. Plan it, then strike them with a single heavy blow.' Jibril, peace be upon him, came and told the Messenger of Allah (ﷺ) to divide his companions into two groups, then lead one group in prayer while the others faced the enemy, on guard and with weapons at the ready. So he led them in praying one rak'ah, then they moved back and the others moved forward, and he led them in praying on rak'ah, so that each one of them had prayed one rak'ah with the Prophet (ﷺ) and the Prophet (ﷺ) had prayed two rak'ahs.
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کوہ ضجنان اور عسفان کے درمیان قیام فرما تھے اور مشرکین کا محاصرہ کیے ہوئے تھے۔ مشرکوں نے کہا (پروگرام بنایا) کہ ان مسلمانوں کی ایک نماز ایسی ہے (نماز عصر) جو انھیں اپنے نوجوان بیٹوں اور بیٹیوں سے بھی زیادہ پیاری ہے تو تم بات طے کر لو (پختہ پروگرام بنالو) اور (اس نماز کے دوران میں) ان پر یکبارگی حملہ کردو۔ ادھر سے حضرت جبریل علیہ السلام تشریف لائے اور آپ کو حکم دیا کہ آپ اپنے صحابہ کے دوگروہ بنا دیں۔ آپ ان میں سے ایک گروہ کو نماز پڑھائیں اور دوسرا گروہ دشمن کی طرف متوجہ رہے۔ وہ محتاط رہیں اور اپنا اسلحہ پہنے رہیں۔ آپ پہلے گروہ کو ایک رکعت پڑھا دیں، پھر وہ پیچھے ہٹ جائیں (اور دشمن کے مقابل چلے جائیں) اور دوسرے آجائیں پھر ایک رکعت آپ ان کو پڑھا دیں تو اس طرح ان کی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک ایک رکعت ہوجائے گی اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی دو رکعتیں ہوجائیں گی۔
تخریج دارالدعوہ: سنن الترمذی/تفسیر النساء (۳۰۳۵)، (تحفة الأشراف: ۱۳۵۶۶)، مسند احمد ۲/۵۲۲ (صحیح)