You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ قَالَ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ سَعْدِ بْنِ عُبَيْدَةَ عَنْ الْمُسْتَوْرِدِ بْنِ الْأَحْنَفِ عَنْ صِلَةَ بْنِ زُفَرَ عَنْ حُذَيْفَةَ قَالَ صَلَّيْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْلَةً فَافْتَتَحَ الْبَقَرَةَ فَقُلْتُ يَرْكَعُ عِنْدَ الْمِائَةِ فَمَضَى فَقُلْتُ يَرْكَعُ عِنْدَ الْمِائَتَيْنِ فَمَضَى فَقُلْتُ يُصَلِّي بِهَا فِي رَكْعَةٍ فَمَضَى فَافْتَتَحَ النِّسَاءَ فَقَرَأَهَا ثُمَّ افْتَتَحَ آلَ عِمْرَانَ فَقَرَأَهَا يَقْرَأُ مُتَرَسِّلًا إِذَا مَرَّ بِآيَةٍ فِيهَا تَسْبِيحٌ سَبَّحَ وَإِذَا مَرَّ بِسُؤَالٍ سَأَلَ وَإِذَا مَرَّ بِتَعَوُّذٍ تَعَوَّذَ ثُمَّ رَكَعَ فَقَالَ سُبْحَانَ رَبِّيَ الْعَظِيمِ فَكَانَ رُكُوعُهُ نَحْوًا مِنْ قِيَامِهِ ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَهُ فَقَالَ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ فَكَانَ قِيَامُهُ قَرِيبًا مِنْ رُكُوعِهِ ثُمَّ سَجَدَ فَجَعَلَ يَقُولُ سُبْحَانَ رَبِّيَ الْأَعْلَى فَكَانَ سُجُودُهُ قَرِيبًا مِنْ رُكُوعِهِ
It was narrated that Hudhaifah said: I prayed with the Prophet (ﷺ) one night. He started to recite Al-Baqarah and I thought, 'he will bow when he reaches one hundred,' but he carried on. I thought, 'he is going to recite the whole surah in one rak'ah,' but he carried on. He started to recite An-Nisa' and recited (the whole surah), then he started to recite Al Imran and recited (the whole surah), reciting slowly. When he reached a verse that spoke of glorifying Allah (SWT), he glorified Him. When he reached a verse that spoke of supplication, he made supplication. When he reached a verse that spoke of seeking refuge with Allah, he sought refuge with Him. Then he bowed and said: 'Subhana Rabbiyal-Azim.(Glory be to my Lord Almighty)', and he bowed for almost as long as he had stood. Then he raised his head and said: 'Sami Allahu liman hamidah (Allah hears those who praise Him)', and he stood for almost as long as he had bowed. Then he prostrated and started to say: Subhana Rabbiyal-'Ala (Glory be to my Lord Most High),' and he prostrated for almost as long as he had bowed.'
حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے ایک رات نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ (رات کی نفل) نماز پڑھی۔ آپ نے سورۂ بقرہ شروع کی۔ میں نے سوچا کہ آپ سو آیتیں پڑھ کر رکوع فرمائیں گے لیکن آپ آگے بڑھ گئے۔ میں نے سوچا کہ آپ دو سوآیتیں پڑھ کر رکوع فرمائیں گے لیکن آپ آگے گزر گئے۔ میں نے سوچا، پوری سورت ایک رکعت میں پڑھیں گے لیکن آپ پڑھتے گئے اور سورۂ نساء شروع کردی اور پوری پڑھ ڈالی، پھر آل عمران شروع کردی اور ختم کرڈالی۔ پڑھتے بھی ٹھہرٹھہر کر تھے۔ جب کسی ایسی آیت پر آتے جس میں تسبیح کا ذکر ہوتا تو تسبیح پڑھتے اور جب کوئی سوال والی آیت پڑھتے تو رک کر اللہ تعالیٰ سے وہ چیز مانگتے اور جب کوئی ایسی آیت پڑھتے جس میں پناہ والی چیز کا ذکر ہوتا ہے تو اس چیز سے اللہ تعالیٰ کی پناہ طلب کرتے، پھر رکوع فرمایا اور [سبحان اللہ لمن حمدہ] آپ کا یہ قومہ بھی تقریباً رکوع کے برابر تھا، پھر سجدہ فرمایا اور [سبحان ربی الاعلی] پڑھتے رہے تو آپ کا سجدہ آپ کے رکوع کے قریب تھا۔
تخریج دارالدعوہ: انظر حدیث رقم: ۱۰۰۹ (صحیح)