You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْمُبَارَكِ وَنُصَيْرُ بْنُ الْفَرَجِ وَاللَّفْظُ لَهُ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَى بْنِ حَبَّانَ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ فَقَدْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ لَيْلَةٍ فَجَعَلْتُ أَطْلُبُهُ بِيَدِي فَوَقَعَتْ يَدِي عَلَى قَدَمَيْهِ وَهُمَا مَنْصُوبَتَانِ وَهُوَ سَاجِدٌ يَقُولُ أَعُوذُ بِرِضَاكَ مِنْ سَخَطِكَ وَبِمُعَافَاتِكَ مِنْ عُقُوبَتِكَ وَأَعُوذُ بِكَ مِنْكَ لَا أُحْصِي ثَنَاءً عَلَيْكَ أَنْتَ كَمَا أَثْنَيْتَ عَلَى نَفْسِكَ
It was narrated from Abu Hurairah that 'Aishah said: I noticed the Prophet (ﷺ) was not there one night, so I started looking for him with my hand. My hand touched his feet and they were held upright, and he was prostrating and saying: 'I seek refuge in Your pleasure from Your anger, in Your forgiveness from Your punishment, and I seek refuge in You from You. I cannot praise You enough, You are as You have praised yourself.'
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ ایک رات میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنے ساتھ نہ پایا تو میں نے اپنے ہاتھوں سے آپ کو تلاش کرنا شروع کر دیا، چنانچہ میرا ہاتھ آپ کے پاؤں کو لگا جو سیدھے کھڑے تھے، جب کہ آپ سجدے میں تھے اور پڑھ رہے تھے: [أعوذ برضاک من سخطک……… أنت کما أئنیت علی نفسک] ’’(اے اللہ!) میں تیرے غصے سے (بچنے کے لیے) تیری رضا مندی اور تیری سزا سے (بچنے کے لیے) تیری معافی کی پناہ حاصل کرتا ہوں۔ اور تیرے غضب سے (بچنے کے لیے) تیری رحمت کی پناہ میں آتا ہوں۔ میں تیری پوری تعریف نہیں کرسکتا۔ تو اسی طرح ہے جس طرح تو نے خود اپنی تعریف کی ہے۔‘‘
تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/الصلاة ۴۲ (۴۸۶)، سنن ابی داود/فیہ ۱۵۲ (۸۷۹)، سنن ابن ماجہ/الدعاء ۳ (۳۸۴۱)، (تحفة الأشراف: ۱۷۸۰۷)، موطا امام مالک/القرآن ۸ (۳۱)، (وفیہ انقطاع)، مسند احمد ۶/۵۸، ۲۰۱، ویأتي عند المؤلف بأرقام: ۱۱۰۱، ۱۱۳۱، ۵۵۳۶ (صحیح)