You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ قَتَادَةَ عَنْ قَسَامَةَ بْنِ زُهَيْرٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا حُضِرَ الْمُؤْمِنُ أَتَتْهُ مَلَائِكَةُ الرَّحْمَةِ بِحَرِيرَةٍ بَيْضَاءَ فَيَقُولُونَ اخْرُجِي رَاضِيَةً مَرْضِيًّا عَنْكِ إِلَى رَوْحِ اللَّهِ وَرَيْحَانٍ وَرَبٍّ غَيْرِ غَضْبَانَ فَتَخْرُجُ كَأَطْيَبِ رِيحِ الْمِسْكِ حَتَّى أَنَّهُ لَيُنَاوِلُهُ بَعْضُهُمْ بَعْضًا حَتَّى يَأْتُونَ بِهِ بَابَ السَّمَاءِ فَيَقُولُونَ مَا أَطْيَبَ هَذِهِ الرِّيحَ الَّتِي جَاءَتْكُمْ مِنْ الْأَرْضِ فَيَأْتُونَ بِهِ أَرْوَاحَ الْمُؤْمِنِينَ فَلَهُمْ أَشَدُّ فَرَحًا بِهِ مِنْ أَحَدِكُمْ بِغَائِبِهِ يَقْدَمُ عَلَيْهِ فَيَسْأَلُونَهُ مَاذَا فَعَلَ فُلَانٌ مَاذَا فَعَلَ فُلَانٌ فَيَقُولُونَ دَعُوهُ فَإِنَّهُ كَانَ فِي غَمِّ الدُّنْيَا فَإِذَا قَالَ أَمَا أَتَاكُمْ قَالُوا ذُهِبَ بِهِ إِلَى أُمِّهِ الْهَاوِيَةِ وَإِنَّ الْكَافِرَ إِذَا احْتُضِرَ أَتَتْهُ مَلَائِكَةُ الْعَذَابِ بِمِسْحٍ فَيَقُولُونَ اخْرُجِي سَاخِطَةً مَسْخُوطًا عَلَيْكِ إِلَى عَذَابِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ فَتَخْرُجُ كَأَنْتَنِ رِيحِ جِيفَةٍ حَتَّى يَأْتُونَ بِهِ بَابَ الْأَرْضِ فَيَقُولُونَ مَا أَنْتَنَ هَذِهِ الرِّيحَ حَتَّى يَأْتُونَ بِهِ أَرْوَاحَ الْكُفَّارِ
It was narrated from Abu Hurairah that the Prophet said: When the believer is dying, the angels of mercy come to him with white silk and sya: 'Come out content and with the pleasure of Allah upon you to the mercy of Allah, fragrance and a Lord Who is not angry; So it comes out like the best fragrance of musk. They pass him from one to another until they bring him to the gate of heaven, where they say: '; How good is this fragrance that has come to you from the Earth! Then the souls of the believers come to him and they rejoice more over him than any one of you rejoices when his absent loved one comes to him. They ask him: 'What happened to so-and-so, what happened to so-and-so?' They say: 'Let him be, for he was in the hardship of the world. When he says, 'Did he not come here?' They say: 'He was taken to the pit (of Hell).' Come out discontent, subject of Divine wrath, to the punishment of Allah, the Mighty and Sublime; So it comes out like the foulest stench of a corpse. They bring him to the gates of the Earth, where they say: 'How foul is this stench!' Then they bring him to the souls of the disbelievers.
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمای: ’’جب مومن کو موت آنے لگتی ہے تو رحمت کے فرشتے سفید ریشمی لباس لے کر اس کے پاس آ جاتے ہیں اور کتے ہیں: اے مومن روح! نکل آ۔ تو اللہ تعالیٰ سے راضی، اللہ تعالیٰ تجھ سے راضی۔ اور چل اللہ کی رحمت و مہربانی کی طرف اور پہنچ ایسے رب کے پاس جو تجھ پر قطعا ناراض نہیں ہے۔ تو وہ انتہائی خوشبودار، پاکیزہ کستوری جیسی مہک کے ساتھ نکل آتی ہے حتی کہ فرشتے (خوشی اور سرور سے) اسے ایک دوسرے کو پکڑاتے (ہاتھوں ہاتھ لیتے) ہیں اور اسی طرح وہ اسے آسمان کے دروازے تک لے جاتے ہیں۔ آسمان والے فرشتے کہتے ہیں: کس قدر خوشبودار ہے یہ روح جو تم زمین سے لائے ہو!۔ پھر وہ اسے (پہلے سے فوت شدہ) مومنین کی روحوں کے پاس لے آتے ہیں۔ اللہ کی قسم! وہ اس کے آنے پراس قدر خوش ہوتے ہیں کہ تم اپنے کسی غائب شخص کے آنے پر اتنے خوش نہیں ہوتے، پھر وہ (پہلے مومن) اس سے پوچھتے ہیں: فلاں کا کیا حال ہے؟ فلاں کا کیا حال ہے؟ پھر وہ (آپس میں) کہتے ہیں: چھوڑو اسے وہ تو دنیا کے غم و فکر میں تھا۔ جب وہ روح کہتی ہے کہ کیا وہ تمھارے پاس نہیں آیا؟ (یعنی وہ تو کب کا مر چکا ہے) تو وہ کہتے ہیں: اوہو! اسے اس کے جہنمی ٹھکانے کی جانب سے لے جایا گیا ہے۔ (اس کے مقابلے میں) جب کافر کو موت آتی ہے تو عذاب کے فرشتے گندا بدبودار ٹاٹ لے کر اس کے پاس آ جاتے ہیں اور (غصے سے) کہتے ہیں: نکل ادھر، تو بھی ناراض اور تیرا اللہ بھی تجھ پر ناراض۔ چل اللہ عزوجل کے عذاب کی طرف۔ تو وہ انتہائی بدبودار مردار لاش کے بھبو کے ساتھ نکلتی ہے حتی کہ وہ اسے زمین کے دروازے پر لے جاتے ہیں اور کہتے ہیں: کس قدر بدبودار ہے یہ! حتی کہ وہ اسے (پہلے سے مرے ہوئے) کافروں کی روحوں میں لے جاتے ہیں۔‘‘
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ النسائي، (تحفة الأشراف: ۱۴۲۹۰)