You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ آدَمَ عَنْ عَبْدَةَ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ الْمَيِّتَ لَيُعَذَّبُ بِبُكَاءِ أَهْلِهِ عَلَيْهِ فَذُكِرَ ذَلِكَ لِعَائِشَةَ فَقَالَتْ وَهِلَ إِنَّمَا مَرَّ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى قَبْرٍ فَقَالَ إِنَّ صَاحِبَ الْقَبْرِ لَيُعَذَّبُ وَإِنَّ أَهْلَهُ يَبْكُونَ عَلَيْهِ ثُمَّ قَرَأَتْ وَلَا تَزِرُ وَازِرَةٌ وِزْرَ أُخْرَى(فاطر:18)
It was narrated that Ibn 'Umar said; The Messenger of Allah said: 'The deceased is punished due to his family's weeping over him; Mention of that was made to 'Aishah and she said: 'He is wrong; rather the Prophet passed by a grave and said: The occupant of this grave is being punished and his family are weeping for him. Then she recited: And no bearer of burdens shall bear another's burden.
حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہا نے کہا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’بلاشبہ میت کو اس کے گھر والوں کے رونے کی وجہ سے عذاب دیا جاتا ہے۔‘‘ یہ بات حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے ذکر کی گئی تو فرمانے لگیں: ابن عمر کو غلطی لگ گئی۔ بات یہ تھی کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ایک قبر کے پاس سے گزرے تھے۔ آپ نے فرمایا: ’’اس قبر والے کو (اپنے گناہوں کی وجہ سے) عذاب ہو رہا ہے اور اس کے گھر والے اس پر رو رہے ہیں۔‘‘ پھر حضرت عائشہ نے یہ آیت پڑھی: (لا تزر وازرۃ وزر اخری) ’’کوئی بوجھ اٹھانے والا کسی کا بوجھ نہیں اٹھائے گا۔‘‘ (دیکھیے، حدیث: ۱۸۵۱)
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/المغازي ۸ (۳۹۷۸)، صحیح مسلم/الجنائز ۹ (۹۳۱)، سنن ابی داود/الجنائز ۲۹ (۳۱۲۹)، (تحفة الأشراف: ۷۳۲۴، ۱۶۸۱۸)، مسند احمد ۲/۳۸ و ۶/۳۹، ۵۷، ۹۵، ۲۰۹