You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ فَضَالَةَ بْنِ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ هُوَ ابْنُ يَزِيدَ الْمُقْرِئُ ح وَأَنْبَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يَزِيدَ الْمُقْرِيءُ قَالَ حَدَّثَنَا أَبِي قَالَ سَعِيدٌ حَدَّثَنِي رَبِيعَةُ بْنُ سَيْفٍ الْمَعَافِرِيُّ عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْحُبُلِيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ بَيْنَمَا نَحْنُ نَسِيرُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذْ بَصُرَ بِامْرَأَةٍ لَا تَظُنُّ أَنَّهُ عَرَفَهَا فَلَمَّا تَوَسَّطَ الطَّرِيقَ وَقَفَ حَتَّى انْتَهَتْ إِلَيْهِ فَإِذَا فَاطِمَةُ بِنْتُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَهَا مَا أَخْرَجَكِ مِنْ بَيْتِكِ يَا فَاطِمَةُ قَالَتْ أَتَيْتُ أَهْلَ هَذَا الْمَيِّتِ فَتَرَحَّمْتُ إِلَيْهِمْ وَعَزَّيْتُهُمْ بِمَيِّتِهِمْ قَالَ لَعَلَّكِ بَلَغْتِ مَعَهُمْ الْكُدَى قَالَتْ مَعَاذَ اللَّهِ أَنْ أَكُونَ بَلَغْتُهَا وَقَدْ سَمِعْتُكَ تَذْكُرُ فِي ذَلِكَ مَا تَذْكُرُ فَقَالَ لَهَا لَوْ بَلَغْتِهَا مَعَهُمْ مَا رَأَيْتِ الْجَنَّةَ حَتَّى يَرَاهَا جَدُّ أَبِيكِ قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ رَبِيعَةُ ضَعِيفٌ
Rabiah bin Saif Al-Mu'afiri narrated from Abu 'Abdur-Rahman Al-Hubuli, from 'Abdullah bin 'Amr, who said: while we were traveling with the Messenger of Allah, he saw a woman, and did not think that he knew her. When she was halfway to him, he stopped until she reached him, and it was Fatimah, the daughter of the Messenger of Allah. He said to her: 'What brought you out of your house, O Fatimah?' She said: 'I came to the people of this deceased one to pray for mercy for them, and to offer my condolences to them.' He said: 'Perhaps you went with them to Al-Kuda? She said: 'Allah forbid that I should go there. I heard what you said about that.' He said: If you had gone there with them, you would never have seen Paradise until the grandfather of your father saw it. '
حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ: ایک دفعہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ چلے جا رہے تھے کہ آپ نے ایک عورت کو دیکھا۔ وہ عورت یہ نہیں سمجھتی تھی کہ آپ نے اسے پہچان لیا ہے۔ جب آپ راستے کے درمیان میں پہنچے تو رک گئے حتی کہ وہ عورت آپ کے قریب پہنچ گئی تو پتا چلا کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیٹی حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا ہیں۔ آپ نے ان سے کہا: ’’فاطمہ! گھر سے کیسے نکلی؟‘‘ انھوں نے کہا: میں فلاں میت کے گھر والوں کے پاس گئی تھی۔ میں نے ان سے اظہار افسوس کیا اور صبر کی تلقین کی اور تسلی دی۔ آپ نے فرمایا: ’’کہیں آپ ان کے ساتھ کدیٰ قبرستان میں تو نہی گئیں؟‘‘ انھوں نے کہا: اللہ کی پناہ کہ میں وہاں جاتی جبکہ میں نے آپ کو اس بارے میں بڑے سخت الفاظ فرماتے سنا ہے۔ آپ نے فرمایا: ’’اگر تو ان کے ساتھ قبرستان جاتی تو جنت کو دیکھ بھی نہ سکتی (داخل ہونا تو دور کی بات ہے) حتی کہ تیرے والد کے دادا (عبدالمطلب) اسے دیکھیں۔‘‘ امام نسائی فرماتے ہیں ربیعہ ضعیف ہے۔
تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/الجنائز ۲۶ (۳۱۲۳)، (تحفة الأشراف: ۸۸۵۳)، مسند احمد ۲/۱۶۸، ۲۲۳