You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِكِ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ قَالَا حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ أَبِي الْفُرَاتِ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بُرَيْدَةَ عَنْ أَبِي الْأَسْوَدِ الدِّيْلِيِّ قَالَ أَتَيْتُ الْمَدِينَةَ فَجَلَسْتُ إِلَى عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ فَمُرَّ بِجَنَازَةٍ فَأُثْنِيَ عَلَى صَاحِبِهَا خَيْرًا فَقَالَ عُمَرُ وَجَبَتْ ثُمَّ مُرَّ بِأُخْرَى فَأُثْنِيَ عَلَى صَاحِبِهَا خَيْرًا فَقَالَ عُمَرُ وَجَبَتْ ثُمَّ مُرَّ بِالثَّالِثِ فَأُثْنِيَ عَلَى صَاحِبِهَا شَرًّا فَقَالَ عُمَرُ وَجَبَتْ فَقُلْتُ وَمَا وَجَبَتْ يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ قَالَ قُلْتُ كَمَا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَيُّمَا مُسْلِمٍ شَهِدَ لَهُ أَرْبَعَةٌ قَالُوا خَيْرًا أَدْخَلَهُ اللَّهُ الْجَنَّةَ قُلْنَا أَوْ ثَلَاثَةٌ قَالَ أَوْ ثَلَاثَةٌ قُلْنَا أَوْ اثْنَانِ قَالَ أَوْ اثْنَانِ
It was narrated that Abu Aswad Ad-Dili said: I came to Al-Madinah and sat with 'Umar bin Al-Khattab. A funeral passed by and the deceased was praised, and 'Umar said: 'It is granted.' Then another passed by and the deceased was praised, and 'Umar Said: 'It is granted.' Then a third passed by, and the deceased was criticized, and 'Umar said: 'It is granted.' I said: What is granted, O commander of the believers?' He said: 'I said what the Messenger of Allah said: Any Muslim for whom four people bear witness and say good things, Allah will admit him to Paradise.' We said: 'Or three?' He said: 'Or three.' We said: 'Or two?' He said: 'Or two. '
حضرت ابو الاسود دیلی رحمہ اللہ سے منقول ہے کہ میں مدینہ منورہ آیا اور مجھے حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے پاس بیٹھنے کا اتفاق ہوا۔ ایک جنازہ گزرا اور اس کی اچھی تعریف کی گئی۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا: واجب ہو گئی، پھر ایک اور جنازہ گزرا۔ اس کی بھی اچھی تعریف کی گئی۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا: واجب ہوگئی، پھر تیسرا جنازہ گزرا تو اس کی برائی بیان کی گئی۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا: واجب ہوگئی۔ میں نے عرض کیا: اے امیر المومنین! کیا واجب ہوگئی؟ انھوں نے فرمایا: میں نے تو اسی طرح کہا ہے جیسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا: ’’جس مسلمان کے لیے چار آدمی نیک ہونے کی گواہی دیں، اللہ تعالیٰ اسے جنت میں داخل فرمائے گا۔‘‘ ہم نے کہا: اور تین؟ فرمایا: ’’ہاں تین بھی۔‘‘ ہم نے کہا: اور دو؟ پ نے فرمایا: ’’ہاں دو بھی (یعنی دو کی گواہی بھی معتبر ہوگی)۔‘‘
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الجنائز ۸۵ (۱۳۶۸)، والشھادات ۶ (۲۶۴۳)، سنن الترمذی/الجنائز ۶۳ (۱۰۵۹)، (تحفة الأشراف: ۱۰۴۷۲)، مسند احمد ۱/۲۱، ۲۲، ۴۵، ۳۰، ۴۶