You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عِكْرِمَةُ بْنُ خَالِدٍ أَنَّ ابْنَ أَبِي عَمَّارٍ أَخْبَرَهُ عَنْ شَدَّادِ بْنِ الْهَادِ أَنَّ رَجُلًا مِنْ الْأَعْرَابِ جَاءَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَآمَنَ بِهِ وَاتَّبَعَهُ ثُمَّ قَالَ أُهَاجِرُ مَعَكَ فَأَوْصَى بِهِ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعْضَ أَصْحَابِهِ فَلَمَّا كَانَتْ غَزْوَةٌ غَنِمَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَبْيًا فَقَسَمَ وَقَسَمَ لَهُ فَأَعْطَى أَصْحَابَهُ مَا قَسَمَ لَهُ وَكَانَ يَرْعَى ظَهْرَهُمْ فَلَمَّا جَاءَ دَفَعُوهُ إِلَيْهِ فَقَالَ مَا هَذَا قَالُوا قِسْمٌ قَسَمَهُ لَكَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخَذَهُ فَجَاءَ بِهِ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ مَا هَذَا قَالَ قَسَمْتُهُ لَكَ قَالَ مَا عَلَى هَذَا اتَّبَعْتُكَ وَلَكِنِّي اتَّبَعْتُكَ عَلَى أَنْ أُرْمَى إِلَى هَاهُنَا وَأَشَارَ إِلَى حَلْقِهِ بِسَهْمٍ فَأَمُوتَ فَأَدْخُلَ الْجَنَّةَ فَقَالَ إِنْ تَصْدُقْ اللَّهَ يَصْدُقْكَ فَلَبِثُوا قَلِيلًا ثُمَّ نَهَضُوا فِي قِتَالِ الْعَدُوِّ فَأُتِيَ بِهِ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُحْمَلُ قَدْ أَصَابَهُ سَهْمٌ حَيْثُ أَشَارَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَهُوَ هُوَ قَالُوا نَعَمْ قَالَ صَدَقَ اللَّهَ فَصَدَقَهُ ثُمَّ كَفَّنَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي جُبَّةِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ قَدَّمَهُ فَصَلَّى عَلَيْهِ فَكَانَ فِيمَا ظَهَرَ مِنْ صَلَاتِهِ اللَّهُمَّ هَذَا عَبْدُكَ خَرَجَ مُهَاجِرًا فِي سَبِيلِكَ فَقُتِلَ شَهِيدًا أَنَا شَهِيدٌ عَلَى ذَلِكَ
It was narrated from Shaddad bin Al-Had that: a man from among the Bedouins came to the Prophet and believed in him and followed him, then he said: I will emigrate with you. The Prophet told one of his Companions to look after him. During one battle the Prophet got some prisoners as spoils of war, and he distributed them, giving him (that Bedouin) a share. His Companions gave him what had been allocated to him. He had been looking after some livestock for them, and when he came they gave him his share. He said: What is this? They said: A share that the Prophet has allocated to you. He took it and brought it to the Prophet and said: What is this? He said: I allocated it to your. He said: It is not for this that I follwed you. Rather I followed you so that I might be shot her - and he pointed to his throat - with an arrow and die and enter Paradise. He said: If you are sincere toward Allah, Allah will fulfill your wish. Shortly after that they got up to fight the enemy, then he was brought to the Prophet; he had pointed to. The Prophet said: Is it him? They said: yes. He said: He was sincere toward Allah and Allah fulfilled his wish. Then the Prophet shrouded him in his own cloak and out him in front of him and offered the (funeral) prayer for him. During his supplication he said: O allah, this is Your sloave who went out as a emigrant (Muhajir) for your sake and was killed as a martyr; I am a witness to that.: (Sahih) .
حضرت شداد بن ہاد سے روایت ہے کہ ایک اعرابی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور آپ پر ایمان لے آیا اور پ کا متبع بن گیا، پھر وہ کہنے لگا: میں تو آپ کے ساتھ مہاجر بن کر رہوں گا۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے ایک صحابی کو اس (کے پیام و طعام) کے خیال رکھنے کو کہا، پھر ایک جنگ ہوئی تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو غنیمت میں قیدی ملے۔ آپ نے انھیں تقسیم کیا تو اس اعرابی کا حصہ بھی رکھا او ر اس کے ساتھیوں کو دے دیا۔ وہ ان کے سواری کے اونٹ چرایا کرتا تھا۔ جب وہ چرا کر واپس آیا تو انھوں نے اس کا حصہ اسے دیا۔ اس نے کہا: یہ کیا ہے؟ ساتھیوں نے کہا: نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے تجھے (غنیمت سے) حصہ دیا ہے۔ اس نے اپنا حصہ لیا اور اسے لے کر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس حاضر ہوا اور کہنے لگا: یہ کیا ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’میں نے تجھے تیرا حصہ دیا ہے۔‘‘ وہ کہنے لگا: میں اس کی خاطر تو آپ کا پیروکار نہیں بنا تھا میں تو پ کا پیروکار، اس لیے بنا ہوں کہ مجھے یہاں تیر لگے، اور اس نے اپنے حلق کی طرف اشارہ کیا، اور میں مر کر جنت میں داخل ہو جاؤں۔ آپ نے فرمایا: ’’اگر تو یہ بات سچے دل سے کہتا ہے تو اللہ تعالیٰ تیری خواہش پوری فرمائے گا۔‘‘ تھوڑے عرصے کے بعد وہ (صحابہ) پھر دشمن سے لڑائی کے لیے گئے تو اسے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس اس حال میں اٹھا کر لایا گیا کہ اسے اسی جگہ تیر لگا ہوا تھا جہاں اس نے اشارہ کیا تھا۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’کیا یہ وہی اعرابی ہے؟‘‘ لوگوں نے کہاا: جی ہاں، آپ نے فرمایا: ’’اس نے سچے دل سے اللہ تعالیٰ سے دعا کی تھی، اللہ تعالیٰ نے اس کی خواہش پوری فرما دی۔‘‘ پھر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے اپنی قمیص میں کفن دیا، پھر اسے آگے رکھا اور اس پر نماز پڑھی۔ آپ کی دعا کے یہ الفاظ ظاہر ہوئے: ’’اے اللہ! یہ تیرا (سچا) بندہ ہے۔ تیرے راستے میں ہجرت کرتے ہوئے گھر سے نکلا اور شہید ہوگیا۔ میں ان باتوں کا عینی گواہ ہوں۔‘‘
وضاحت: ۱؎ : یعنی اس کی مراد پوری کر دی۔ ۲؎ : اس سے ثابت ہوتا ہے کہ شہداء پر نماز جنازہ پڑھی جائے۔