You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: أَنْبَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَوَاءٍ أَبُو الْخَطَّابِ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو بَكَّارٍ الْحَكَمُ بْنُ فَرُّوخَ، قَالَ: صَلَّى بِنَا أَبُو الْمَلِيحِ عَلَى جَنَازَةٍ فَظَنَنَّا أَنَّهُ قَدْ كَبَّرَ، فَأَقْبَلَ عَلَيْنَا بِوَجْهِهِ، فَقَالَ: أَقِيمُوا صُفُوفَكُمْ وَلْتَحْسُنْ شَفَاعَتُكُمْ، قَالَ أَبُو الْمَلِيحِ، حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ وَهُوَ ابْنُ سَلِيطٍ، عَنْ إِحْدَى أُمَّهَاتِ الْمُؤْمِنِينَ وَهِيَ مَيْمُونَةُ زَوْجُ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَتْ: أَخْبَرَنِي النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «مَا مِنْ مَيِّتٍ يُصَلِّي عَلَيْهِ أُمَّةٌ مِنَ النَّاسِ إِلَّا شُفِّعُوا فِيهِ»، فَسَأَلْتُ أَبَا الْمَلِيحِ عَنِ الْأُمَّةِ: فَقَالَ: أَرْبَعُونَ
Abu Bakkar Al-Hakam bin Farrukh said: Abu Al-Malih led us in offering the funeral prayer and we thought that he had said the Takbir, but he turned to us and said: 'Make you rows straight and intercede properly.' Abu Al-Malih said: Abdullah - meaning Ibn Salit-narrated to me that one of the Mothers of the believes, Maimunah the wife of the Prophet, said: The Prophet told me: There is no deceased person for whom a group of people offers the funeral prayer, but their intercession for him will be accepted.' I asked Abu Al-Malih about the (number of that) group and he said: 'Forty. '
ابو بکار حکم بن فروخ سے روایت ہے کہ حضرت ابو ملیح نے ہمیں ایک میت کا جنازہ پڑھایا۔ ہم نے سمجھا کہ انھوں نے اللہ اکبر کہہ دیا ہے لیکن (اچانک) انھوں نے ہماری طرف متوجہ ہوکر فرمایا: اپنی صفیں درست اور سیدھی کرو۔ اور تمھاری سفارش بہترین ہونی چاہیے (کیونکہ) مجھے حضرت عبداللہ بن سلیط نے امہات المومنین میں سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک زوجۂ محترمہ حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا سے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا: ’’جس میت پر مسلمانوں کی ایک جماعت جنازہ پڑھ دے، اس کے حق میں ان کی سفارش ضرور قبول ہوگی۔‘‘ میں نے حضرت ابو ملیح سے پوچھا کہ وہ جماعت کتنی ہو؟ انھوں نے کہا: چالیس افراد۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ النسائي، (تحفة الأشراف: ۱۸۰۵۹)، مسند احمد ۶/۳۳۱، ۳۳۴