You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ قُدَامَةَ، قَالَ: حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ أَبِي فَرْوَةَ، عَنْ الْمُغِيرَةِ بْنِ سُبَيْعٍ، حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بُرَيْدَةَ، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّهُ كَانَ فِي مَجْلِسٍ فِيهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: «إِنِّي كُنْتُ نَهَيْتُكُمْ أَنْ تَأْكُلُوا لُحُومَ الْأَضَاحِيِّ إِلَّا ثَلَاثًا، فَكُلُوا وَأَطْعِمُوا وَادَّخِرُوا مَا بَدَا لَكُمْ، وَذَكَرْتُ لَكُمْ أَنْ لَا تَنْتَبِذُوا فِي الظُّرُوفِ الدُّبَّاءِ وَالْمُزَفَّتِ وَالنَّقِيرِ وَالْحَنْتَمِ انْتَبِذُوا فِيمَا رَأَيْتُمْ وَاجْتَنِبُوا كُلَّ مُسْكِرٍ، وَنَهَيْتُكُمْ عَنْ زِيَارَةِ الْقُبُورِ، فَمَنْ أَرَادَ أَنْ يَزُورَ فَلْيَزُرْ، وَلَا تَقُولُوا هُجْرًا»
Abdullah bin Buraidah narrated from his father: That he was in a gathering where the Messenger of Allah was present and he said: I used to forbid you to eat the sacrificial mea for more than three days, but now eat it, give it to others and store it for as long as you want. And I told you not to make Nabidh in these containers: Ad-Dubba', Al-Muzaqqat, An-Naqir, and Al-Hantam. But now make Nabidh in whatever you want, but avoid everything that intoxicates. And I forbade you to visit graves, but now whoever want to visit them, let him do so, but do not utter anything which is not suitable.
حضرت بریدہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں ایک ایسی مجلس میں تھا جس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بھی تشریف فرما تھے۔ آپ نے فرمایا: ’’میں نے تمھیں تین دن سے زائد قربانی کا گوشت کھانے سے منع کیا تھا لیکن اب تم کھاؤ، دوسروں کو کھلاؤ اور جب تک چاہو، رکھو۔ (اسی طرح) میں نے تمھیں کہا تھا کہ ان برتنوں میں نبیذ نہ بناؤ، یعنی کدو کا برتن، تارکول ملا ہوا برتن، کھجور کی جڑ کا برتن اور مسام بند مٹکا، لیکن اب جس برتن میں چاہو نبیذ بناؤ، البتہ ہر نشے والی چیز سے بچو۔ (اسی طرح) میں نے تمھیں قبروں کی زیارت سے روکا تھا لیکن اب جو قبر کی زیارت کے لیے جانا چاہے، جائے مگر (وہاں جاکر) کوئی غلط بات نہ کہو۔‘‘
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ النسائي، (تحفة الأشراف: ۲۰۰۲)