You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
- أَخْبَرَنَا كَثِيرُ بْنُ عُبَيْدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَرْبٍ، عَنْ الزُّبَيْدِيِّ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: أَسْرَفَ عَبْدٌ عَلَى نَفْسِهِ حَتَّى حَضَرَتْهُ الْوَفَاةُ، قَالَ لِأَهْلِهِ: إِذَا أَنَا مُتُّ فَأَحْرِقُونِي، ثُمَّ اسْحَقُونِي، ثُمَّ اذْرُونِي فِي الرِّيحِ فِي الْبَحْرِ، فَوَاللَّهِ لَئِنْ قَدَرَ اللَّهُ عَلَيَّ لَيُعَذِّبَنِّي عَذَابًا لَا يُعَذِّبُهُ أَحَدًا مِنْ خَلْقِهِ، قَالَ: فَفَعَلَ أَهْلُهُ ذَلِكَ، قَالَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ لِكُلِّ شَيْءٍ أَخَذَ مِنْهُ شَيْئًا: أَدِّ مَا أَخَذْتَ، فَإِذَا هُوَ قَائِمٌ، قَالَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ: مَا حَمَلَكَ عَلَى مَا صَنَعْتَ؟ قَالَ: خَشْيَتُكَ، فَغَفَرَ اللَّهُ لَهُ
It was narrated that Abu Hurairah said: I heard the Messenger of Allah say: 'There was a man who wronged himself greatly, and when he was dying he said to his family: When I am dead, burn my body then grind my bones and scatter me in the wind and at sea, for by Allah , if Allah gets hold of me, he will punish me in a way that He will not punish anyone else. So his family did that, but Allah, the Mighty and Sublime, said to everything that had taken any part of him to give up what it had taken. Then there he was, standing Allah, the Mighty and Sublime, said: What made you do what you did? He said: Fear of You. So Allah forgave him. '
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے سنا: ’’ایک آدمی نے اپنے آپ پر بہت ظلم کیا تھا (بہت گناہ کیے تھے) حتی کہ اس کی وفات کا وقت آگیا۔ اس نے اپنے گھر والوں سے کہا: جب میں مر جاؤں تو مجھے جلا دینا، پھر میری ہڈیوں کو پیس لینا، پھر ہوا والے دن میری راکھ سمندر میں اڑا دینا۔ اللہ کی قسم! اگر اللہ تعالیٰ نے مجھے پکڑ لیا تو مجھے ایسا عذاب دے گا جو اس نے اپنی مخلوق میں سے کسی کو نہ دیا ہوگا۔ اس کے گھر والوں نے ایسے ہی کیا۔ اللہ تعالیٰ نے ہر اس چیز کو، جس میں اس کے جسم کا کوئی حصہ تھا، حکم دیا کہ جو کچھ تجھ میں اس کا حصہ ہے، نکال دے۔ تو ناگہاں وہ اللہ تعالیٰ کے سامنے پو رے کا پورا کھڑا تھا۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: جو کچھ تو نے کیا، کس بنا پر کیا؟ اس نے کہا: تیرے ڈر کی بنا پر۔ تو اللہ تعالیٰ نے اسے معاف کر دیا۔‘‘
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الأنبیاء ۵۴ (۳۴۸۱)، والتوحید ۳۵ (۷۵۰۶)، صحیح مسلم/التوبة ۵ (۲۷۵۶)، سنن ابن ماجہ/الزھد ۳۰ (۴۲۵۵)، (تحفة الأشراف: ۱۲۲۸۰)، موطا امام مالک/الجنائز ۱۶ (۵۱)، مسند احمد ۲/۲۶۹