You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا هَارُونُ بْنُ زَيْدٍ وَهُوَ ابْنُ أَبِي الزَّرْقَاءِ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبِي، قَالَ: حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَيْسَرَةَ، قَالَ: سَمِعْتُ مُعَاوِيَةَ بْنَ قُرَّةَ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: كَانَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا جَلَسَ يَجْلِسُ إِلَيْهِ نَفَرٌ مِنْ أَصْحَابِهِ، وَفِيهِمْ رَجُلٌ لَهُ ابْنٌ صَغِيرٌ يَأْتِيهِ مِنْ خَلْفِ ظَهْرِهِ، فَيُقْعِدُهُ بَيْنَ يَدَيْهِ، فَهَلَكَ فَامْتَنَعَ الرَّجُلُ أَنْ يَحْضُرَ الْحَلْقَةَ لِذِكْرِ ابْنِهِ، فَحَزِنَ عَلَيْهِ، فَفَقَدَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: «مَالِي لَا أَرَى فُلَانًا؟» قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، بُنَيُّهُ الَّذِي رَأَيْتَهُ هَلَكَ، فَلَقِيَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَأَلَهُ عَنْ بُنَيِّهِ، فَأَخْبَرَهُ أَنَّهُ هَلَكَ، فَعَزَّاهُ عَلَيْهِ، ثُمَّ قَالَ: «يَا فُلَانُ، أَيُّمَا كَانَ أَحَبُّ إِلَيْكَ أَنْ تَمَتَّعَ بِهِ عُمُرَكَ، أَوْ لَا تَأْتِي غَدًا إِلَى بَابٍ مِنْ أَبْوَابِ الْجَنَّةِ إِلَّا وَجَدْتَهُ قَدْ سَبَقَكَ إِلَيْهِ يَفْتَحُهُ لَكَ»، قَالَ: يَا نَبِيَّ اللَّهِ، بَلْ يَسْبِقُنِي إِلَى بَابِ الْجَنَّةِ فَيَفْتَحُهَا لِي لَهُوَ أَحَبُّ إِلَيَّ، قَالَ: «فَذَاكَ لَكَ»
Mu 'awiyah bin Qurrah narrated that his father said: When the Prophet of Allah sat, some of his Companions would sit with him. Among them was a man who had a little son who used to come to him from behind, and he would make him sit in front of him. He (the child) died, and the man stopped attending the circle because it reminded him of his son, and made him feel sad. The Prophet missed him and said: 'Why do I not see so-and-so?' They said: O Messenger of Allah, his son whom you saw has died.' The Prophet met him and asked him about his son, and he told him that he had died. He offered his condolences and said: 'O son-and-so, which would you like better, to enjoy his company all you life, or to come to any of the gates of Paradise on the Day of Resurrection, and find that he arrived there before you, and he is opening the gate for you?' he said: 'O Prophet of Allah! For him to get to the gate of Paradise before me and open it for me is dearer to me.' He said: 'You will have that. '
حضرت قرہ مزنی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم بیٹھتے تو آپ کے ساتھ آ پ کے صحابہ میں سے کچھ نہ کچھ لوگ بیٹھا کرتے تھے۔ ان میں ایک شخص تھا جس کا ایک معصوم بیٹا تھا۔ وہ پیچھے سے آتا تو باپ اسے اپنے آگے بٹھا لیتا تھا۔ اتفاقاً وہ بچہ فوت ہوگیا تو وہ شخص اپنے بیٹے کی یاد میں (کئی روز تک) آپ کی مجلس میں حاضر نہ ہوا کیونکہ اسے اس (کی وفات) کا شدید غم تھا۔ جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے (کئی دن) نہ دیکھا تو فرمایا: ’’کیا وجہ ہے کہ فلاں شخص نظر نہیں آتا؟‘‘ لوگوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! اس کا وہ چھوٹا سا بچہ جو پ نے بھی دیکھا تھا، فوت ہوگیا ہے، پھر نبی صلی اللہ علیہ وسلم اس شخص سے ملے اور اس کے بیٹے کے بارے میں پوچھا۔ اس نے بتایا کہ وہ تو فوت ہوچکا ہے۔ آپ نے اسے تسلی دی۔ آپ نے فرمایا: ’’اے شخص! تجھے کون سی چیز زیادہ پسند ہے کہ تو اپنی ساری عمر اس سے فائدہ اٹھاتا (آنکھیں ٹھنڈی کرتا) یا یہ کہ تو جنت کے جس دروازے کے پاس بھی جائے، اسے وہاں پائے کہ وہ تجھ سے پہلے پہنچ کر اسے تیر لیے کھول دے؟‘‘ اس نے کہا: اے اللہ کے نبی! مجھے یہ بات زیادہ پسند ہے کہ وہ مجھ سے پہلے جاکر میرے لیے جنت کا دروازہ کھولے۔ آپ نے فرمایا: ’’بس! یہ چیز تجھے مل جائے گی۔‘‘
تخریج دارالدعوہ: انظر حدیث رقم: ۱۸۷۱