You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ دَاوُدَ الْأَوْدِيِّ عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ لَقِيتُ رَجُلًا صَحِبَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَمَا صَحِبَهُ أَبُو هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَرْبَعَ سِنِينَ قَالَ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَمْتَشِطَ أَحَدُنَا كُلَّ يَوْمٍ أَوْ يَبُولَ فِي مُغْتَسَلِهِ أَوْ يَغْتَسِلَ الرَّجُلُ بِفَضْلِ الْمَرْأَةِ وَالْمَرْأَةُ بِفَضْلِ الرَّجُلِ وَلْيَغْتَرِفَا جَمِيعًا
It was narrated that Humaid bin 'Abdur-Rahman said: I met a man who accompanied the Prophet (ﷺ) as Abu Hurairah (may Allah be pleased with him), accompanied him for four years. He said: 'The Messenger of Allah (ﷺ) forbade any one of us to comb his hair each day,[1] or to urinate in the place where he performs Ghusl, or for a man to perform Ghusl using the leftover water of a women, or a woman to perform Ghusl using the leftover water of a man - they should scoop it out together.' [1] It is said this is to prevent him from making his physical appearance his main aim.
حمید بن عبدالرحمٰن بیان کرتے ہیں کہ میں ایک ایسے آدمی سے ملا جو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ رہا ہے، جس طرح حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ چار سال تک نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ رہے ہیں۔ اس نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا کہ کئوی آدمی ہر روز کنگھی کرے یا اپنے غسل خانے میں پیشاب کرے یا مرد عورت کے بچے ہوئے پانی سے اور عورت مرد کے بچے ہوئے پانی سے غسل کرے بلکہ دونوں اکٹھے چلو بھریں۔
وضاحت: ۱؎: یہ نہی تنزیہی ہے تحریمی نہیں، مطلب یہ ہے کہ یہ چیزیں «ترفّہ» اور «تنعم» کے قبیل کی ہیں، اس لیے ان سے بچنا چاہیئے اور اگر ضرورت اس کی متقاضی ہو تو یہ جائز ہے جیسا کہ ابوقتادہ کی روایت ہے کہ ان کے بال بہت گھنے تھے، تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے انہوں نے پوچھا، تو انہیں روزانہ اپنے بالوں کو سنوارنے اور کنگھی کرنے کا حکم دیا۔ ۲؎: یہ نہی تحریمی نہیں بلکہ تنزیہی ہے کیونکہ خود نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ام المؤمنین میمونہ رضی اللہ عنہا کے بچے ہوئے پانی سے غسل کیا ہے جیسا کہ صحیح مسلم میں ابن عباس رضی اللہ عنہم سے مروی ہے، نیز دیکھیں حدیث ما بعد۔