You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنِي سَيْفُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ مِنْ خِيَارِ الْخَلْقِ قَالَ حَدَّثَنَا الْأَسْوَدُ بْنُ شَيْبَانَ عَنْ أَبِي نَوْفَلِ بْنِ أَبِي عَقْرَبٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الصَّوْمِ فَقَالَ صُمْ يَوْمًا مِنْ الشَّهْرِ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ زِدْنِي زِدْنِي قَالَ تَقُولُ يَا رَسُولَ اللَّهِ زِدْنِي زِدْنِي يَوْمَيْنِ مِنْ كُلِّ شَهْرٍ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ زِدْنِي زِدْنِي إِنِّي أَجِدُنِي قَوِيًّا فَقَالَ زِدْنِي زِدْنِي أَجِدُنِي قَوِيًّا فَسَكَتَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى ظَنَنْتُ أَنَّهُ لَيَرُدُّنِي قَالَ صُمْ ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ مِنْ كُلِّ شَهْرٍ
It was narrated from Abu Nawfal bin Abi 'Aqrab that his father said: I asked the Messenger of Allah about fasting and he said: 'Fast one day of the month.' I said: 'Fast one day of the month.' I said: 'O Messenger of Allah, let me do more, let me do more.' He said: 'Let me do more, let mo do more; I am able for it.' Then the Messenger of Allah fell silent until I thought that he was going to refuse my request. Then he said: 'fast three days of each month. '
حضرت ابوعقرب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہﷺ سے نقل روزے کے بارے میں پوچھا تو آپ نے فرمایا: ’’مہینے میں ایک روزہ رکھ لیا کر۔‘‘ میں نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! بڑھائیے، بڑھائیے۔ آپ نے (میری بات دوہراتے ہوئے) فرمایا: ’’اے اللہ کے رسول! بڑھائیے بڑھائیے۔ چلو مہینے میں دو دن روزہ رکھ لیا کر۔‘‘ میں نے پھر کہا: اے اللہ کے رسول! بڑھائیے بڑھائیے، میں اپنے آپ کو طاقتور محسوس کرتا ہوں۔ آپ نے (میری بات دوہراتے ہوئے) فرمایا: ’’اے اللہ کے رسول! بڑھائیے بڑھائیے، میں اپنے اپ کو طاقتور محسوس کرتا ہوں۔‘‘ پھر رسول اللہﷺ خاموش ہوگئے حتیٰ کہ میں نے سمجھا کہ آپ میری درخواست رد کر دیں گے۔ آخر آپ نے فرمایا: ’’ہر مہینے میں تین روزے رکھ لیا کر۔‘‘
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ النسائي، (تحفة الأشراف: ۲۰۷۱)، مسند احمد ۴/۳۴۷، ۵/۶۷