You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا هَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ فِي حَدِيثِهِ عَنْ أَبِي مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ الْمَعْرُورِ بْنِ سُوَيْدٍ عَنْ أَبِي ذَرٍّ قَالَ جِئْتُ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ جَالِسٌ فِي ظِلِّ الْكَعْبَةِ فَلَمَّا رَآنِي مُقْبِلًا قَالَ هُمْ الْأَخْسَرُونَ وَرَبِّ الْكَعْبَةِ فَقُلْتُ مَا لِي لَعَلِّي أُنْزِلَ فِيَّ شَيْءٌ قُلْتُ مَنْ هُمْ فِدَاكَ أَبِي وَأُمِّي قَالَ الْأَكْثَرُونَ أَمْوَالًا إِلَّا مَنْ قَالَ هَكَذَا وَهَكَذَا وَهَكَذَا حَتَّى بَيْنَ يَدَيْهِ وَعَنْ يَمِينِهِ وَعَنْ شِمَالِهِ ثُمَّ قَالَ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَا يَمُوتُ رَجُلٌ فَيَدَعُ إِبِلًا أَوْ بَقَرًا لَمْ يُؤَدِّ زَكَاتَهَا إِلَّا جَاءَتْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ أَعْظَمَ مَا كَانَتْ وَأَسْمَنَهُ تَطَؤُهُ بِأَخْفَافِهَا وَتَنْطَحُهُ بِقُرُونِهَا كُلَّمَا نَفِدَتْ أُخْرَاهَا أُعِيدَتْ أُولَاهَا حَتَّى يُقْضَى بَيْنَ النَّاسِ
It was narrated that Abu Dharr said: I come to the Prophet while he was sitting in the shade of the Ka'bah. When he saw me coming he said: 'They are the losers, by the Lord of the Ka'bah!' I said: 'what's happening? Perhaps something has been revealed concerning me.' I said: 'Who are they, may my father said mother be ransomed for you?' He said: those who have a lot of wealth, except one who does like this, and like this, and like this,' (motioning) in front of him, and to his right, and to his left. Then he said: 'By the One in Whose hand is my soul, no man dies leaving camels, or cattle, or sheep on which he did not pay the Zakah, but they will come on the Day of Resurrection as big and fat as they ever were, trampling him with their hooves and goring him with their horns. Every time the last of them runs over him, the first of them will come back, until judgment is passed among the people. '
حضرت ابو ذر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا۔ آپ کعبے کے سائے میں بیٹھے تھے۔ جب آپ نے مجھے آتے دیکھا تو فرمانے لگے: ’’کعبے کے رب کی قسم! وہ بہت خسارے والے لوگ ہیں۔‘‘ میں نے اپنے دل میں کہا: کیا وجہ ہے؟ شاید میرے بارے میں کوئی وحی اتری ہے۔ میں نے عرض کیا: آپ پر میرے ماں باپ قربان! وہ کون (بدنصیب ہیں؟ آپ نے فرمایا: ’’زیادہ مالدار لوگ، مگر جس نے ایسے ایسے اور ایسے کیا۔‘‘ یعنی آگے، اپنے دائیں اور بائیں خرچ کیا، پھر فرمایا: ’’قسم اس ذات کی جس کے ہاتھوں میں میری جان ہے! جو آدمی بھی مرتے وقت اونٹ اور گائیں چھوڑ جائے، جن کی زکاۃ وہ نہ دیتا ہو، اس کے جانور اس جسامت اور موٹاپے سے بڑھ کر آئیں گے جو (دنیا میں تھی اور اسے اپنے پاؤں تلے روندیں گے اور اس کو اپنے سینگوں سے ٹکریں ماریں گے۔ جب ان میں سے آخری جانور گزر جائے گا تو پہلے کو دوبارہ اس کے اوپر سے گزارا جائے گا۔ (اس کے ساتھ یہ سلسلہ جاری رہے گا حتیٰ کہ لوگوں کے درمیان فیصلے کر دیے جائیں۔‘‘
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الزکاة۴۳ (۱۴۶۰)، الأیمان والنذور۳ (۶۶۳۸)، صحیح مسلم/الزکاة۹ (۹۹۰)، سنن الترمذی/الزکاة۱ (۶۱۷)، سنن ابن ماجہ/الزکاة ۲ (۱۷۸۵)، (تحفة الأشراف: ۱۱۹۸۱)، مسند احمد ۵/۱۵۲، ۱۵۸، ۱۶۹، سنن الدارمی/الزکاة ۳ (۱۶۵۹)، ویأتي عند المؤلف فی باب۱۱برقم: ۲۴۵۸