You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْمُبَارَكِ قَالَ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ كُهَيْلٍ عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ مُخَيْمِرَةَ عَنْ أَبِي عَمَّارٍ الْهَمْدَانِيِّ عَنْ قَيْسِ بْنِ سَعْدٍ قَالَ أَمَرَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِصَدَقَةِ الْفِطْرِ قَبْلَ أَنْ تَنْزِلَ الزَّكَاةُ فَلَمَّا نَزَلَتْ الزَّكَاةُ لَمْ يَأْمُرْنَا وَلَمْ يَنْهَنَا وَنَحْنُ نَفْعَلُهُ قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ أَبُو عَمَّارٍ اسْمُهُ عَرِيبُ بْنُ حُمَيْدٍ وَعَمْرُو بْنُ شُرَحْبِيلَ يُكْنَى أَبَا مَيْسَرَةَ وَسَلَمَةُ بْنُ كُهَيْلٍ خَالَفَ الْحَكَمَ فِي إِسْنَادِهِ وَالْحَكَمُ أَثْبَتُ مِنْ سَلَمَةَ بْنِ كُهَيْلٍ
It was narrated that Qais bin Sa'd said: The Messenger of Allah commanded us to give Sadaqatul Fitr before the command to give Zakah was revealed. When the command to give Zakah was revealed, he neither told us to do it, not told us not to do it, and we used to do it. (Sahih) Abu 'Abdur-Rahman (An-Nasai) said: Abu 'Ammar's name is 'Arib bin Humaid, and 'Amr bin Shurabbil's Kunyah is Abu Maisarah, and Salamah bin Kuhail contradicted Al-Hakam in his chain, and Al-Hakam is more reliable than Salamah bin Kuhail.
حضرت قیس بن سعد رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے صدقۃ الفطر (کی ادائیگی) کا حکم زکاۃ (کی فرضیت) اترنے سے پہلے دیا تھا۔ جب زکاۃ (کی فرضیت) نازل ہوئی تو نہ آپ نے اس کا (نیا) حکم دیا اور نہ اس سے منع فرمایا۔ ہم اس (صدقۂ فطر) کو ادا کرتے رہے۔امام ابوعبدالرحمن (نسائی)رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں کہ ابو عمار کا نام عریب بن حمید ہے، عمرو بن شرحبیل کی کنیت ابو میسرہ ہے۔ سلمہ بن کہیل نے اس حدیث کی سند کے بیان میں حکم کی مخالفت کی ہے، لیکن حکم سلمہ بن کہیل سے زیادہ ثقہ ہیں۔
وضاحت: ۱؎ : یعنی : سند میں ”عمرو بن شرحبيل“ ہونا بمقابلہ ”أبي عمار الهمداني“ اثبت ہے، حالانکہ اصل راوی ” عمرو بن شرحبیل بن سعید بن سعد بن عبادہ “ ہونا زیادہ قرین قیاس ہے، کیونکہ حدیث ” قیس بن سعد بن عبادہ“ سے مروی ہے، اور یہ عمرو ”لین الحدیث“ ہیں، اور اگر یہ حدیث ”عمرو بن شرحبیل ابو میسرۃ“ ہی سے مروی ہو تب بھی یہ صحیحین کی حدیث ”فرض صدقۃ الفطر“ کے مخالف ہے، اس لیے شاذ ہے۔