You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْمُبَارَكِ الْمُخَرِّمِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو هِشَامٍ وَاسْمُهُ الْمُغِيرَةُ بْنُ سَلَمَةَ قَالَ حَدَّثَنَا الرَّبِيعُ بْنُ مُسْلِمٍ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ زِيَادٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ خَطَبَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ النَّاسَ فَقَالَ إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ قَدْ فَرَضَ عَلَيْكُمْ الْحَجَّ فَقَالَ رَجُلٌ فِي كُلِّ عَامٍ فَسَكَتَ عَنْهُ حَتَّى أَعَادَهُ ثَلَاثًا فَقَالَ لَوْ قُلْتُ نَعَمْ لَوَجَبَتْ وَلَوْ وَجَبَتْ مَا قُمْتُمْ بِهَا ذَرُونِي مَا تَرَكْتُكُمْ فَإِنَّمَا هَلَكَ مَنْ كَانَ قَبْلَكُمْ بِكَثْرَةِ سُؤَالِهِمْ وَاخْتِلَافِهِمْ عَلَى أَنْبِيَائِهِمْ فَإِذَا أَمَرْتُكُمْ بِالشَّيْءِ فَخُذُوا بِهِ مَا اسْتَطَعْتُمْ وَإِذَا نَهَيْتُكُمْ عَنْ شَيْءٍ فَاجْتَنِبُوهُ
It was narrated that Abu Hurairah said: The Messenger of Allah addressed the people and said: 'Allah, the Mighty and Sublime, has enjoined upon you Hajj.' A man said: 'Every year?' He remained silent until he had repeated it three times. Then he said: 'If I said yes, it would be obligatory, and if it were obligatory you would not be able to do it. Leave me alone so long as I have left you alone. Those who came before you were destroyed because they asked too many questions and differed with their prophets. If I command you to do something then follow it as much as you can, and if I forbid you to do something then avoid it. '
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے لوگوں کو خطبہ ارشاد فرمایا اور کہا: ’’یقینا اللہ تعالیٰ نے تم پر حج فرض کیا ہے۔‘‘ ایک آدمی کہنے لگا: ہر سال؟ آپ خاموش رہے، حتیٰ کہ اس نے تین دفعہ یہ سوال دہرایا۔ آپ نے فرمایا: ’’اگر میں ’’ہاں‘‘ کہہ دیتا تو ہر سال واجب ہو جاتا اور اگر ہر سال واجب ہو جاتا تو تم اسے ادا نہ کر سکتے۔ جب تک میں تمھیں چھوڑے رہوں، تم بھی مجھے چھوڑے رہا کرو۔ تم سے پہلے کے لوگ اپنے انبیاء سے اختلاف کرنے اور زیادہ سوالات کرنے کی وجہ ہی سے ہلاک ہوئے۔ جب میں تمھیں کسی کام کا حکم دوں تو اپنی طاقت کے مطابق اس کی پابندی کرو اور جب تمھیں کسی چیز سے روک دوں تو اسے چھوڑ دو۔‘‘
وضاحت: ۱؎ : مطلب یہ ہے کہ غیر ضروری سوال نہ کیا کرو۔