You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ حَرْمَلَةَ قَالَ سَمِعْتُ سَعِيدَ بْنَ الْمُسَيَّبِ يَقُولُ حَجَّ عَلِيٌّ وَعُثْمَانُ فَلَمَّا كُنَّا بِبَعْضِ الطَّرِيقِ نَهَى عُثْمَانُ عَنْ التَّمَتُّعِ فَقَالَ عَلِيٌّ إِذَا رَأَيْتُمُوهُ قَدْ ارْتَحَلَ فَارْتَحِلُوا فَلَبَّى عَلِيٌّ وَأَصْحَابُهُ بِالْعُمْرَةِ فَلَمْ يَنْهَهُمْ عُثْمَانُ فَقَالَ عَلِيٌّ أَلَمْ أُخْبَرْ أَنَّكَ تَنْهَى عَنْ التَّمَتُّعِ قَالَ بَلَى قَالَ لَهُ عَلِيٌّ أَلَمْ تَسْمَعْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَمَتَّعَ قَالَ بَلَى
Sa'ced bin Al-Musayyab said: Ali and 'Uthman performed Hajj, and when we were partway there, 'Uthman forbade Tamattu, 'Ali said 'When you see him setting out, set out with him (saying the Talbiyah for 'Umrah)So 'Ali and his companions recited the Talbiyah for 'Umrah, and 'Uthman did not forbid them. 'Ali said: 'Have I not been told that you did.' Ali said to him: 'Did you not hear that the Messenger of Allah did Tamattu? He said: 'Of course
حضرت سعید بن مسیب بیان کرتے ہیں کہ حضرت علی اور حضرت عثمان رضی اللہ عنہ دونوں حج کو گئے۔ ابھی راستے ہی میں تھے کہ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے (بحیثیت خلیفہ) تمتع سے منع فرما دیا۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ فرمانے لگے: جب تم حضرت عثمان کو کوچ کرتے دیکھو تو تم بھی ساتھ ہی کوچ کرنا۔ حضرت علی اور ان کے دوسرے ساتھیوں نے (کوچ کے وقت) عمرے کی لبیک (بلند آواز سے) کہی تو حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے انھیں نہ روکا۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے (حضرت عثمان رضی اللہ عنہ سے) کہا: مجھے تو بتایا گیا تھا کہ آپ تمتع سے روکتے ہیں؟ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے فرمایا: ضرور۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا: کیا آپ کو علم نہیں کہ رسول اللہﷺ نے تمتع فرمایا۔ انھوں نے کہا: کیوں نہیں؟
وضاحت: ۱؎ : اس بات چیت کا خلاصہ یہ ہے کہ عمر اور عثمان رضی الله عنہما دونوں کی رائے یہ تھی کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے وقت میں لوگوں نے جو تمتع کیا اس کی کوئی خاص وجہ تھی، اور اب اس کا نہ کرنا افضل ہے، اس کے برخلاف علی رضی الله عنہ کی رائے یہ تھی کہ یہی سنت اور افضل ہے (واللہ تعالیٰ اعلم)۔