You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سَلَّامٍ قَالَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ قَالَ أَنْبَأَنَا جَرِيرُ بْنُ حَازِمٍ قَالَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ رُومَانَ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَهَا يَا عَائِشَةُ لَوْلَا أَنَّ قَوْمَكِ حَدِيثُ عَهْدٍ بِجَاهِلِيَّةٍ لَأَمَرْتُ بِالْبَيْتِ فَهُدِمَ فَأَدْخَلْتُ فِيهِ مَا أُخْرِجَ مِنْهُ وَأَلْزَقْتُهُ بِالْأَرْضِ وَجَعَلْتُ لَهُ بَابَيْنِ بَابًا شَرْقِيًّا وَبَابًا غَرْبِيًّا فَإِنَّهُمْ قَدْ عَجَزُوا عَنْ بِنَائِهِ فَبَلَغْتُ بِهِ أَسَاسَ إِبْرَاهِيمَ عَلَيْهِ السَّلَام قَالَ فَذَلِكَ الَّذِي حَمَلَ ابْنَ الزُّبَيْرِ عَلَى هَدْمِهِ قَالَ يَزِيدُ وَقَدْ شَهِدْتُ ابْنَ الزُّبَيْرِ حِينَ هَدَمَهُ وَبَنَاهُ وَأَدْخَلَ فِيهِ مِنْ الْحِجْرِ وَقَدْ رَأَيْتُ أَسَاسَ إِبْرَاهِيمَ عَلَيْهِ السَّلَام حِجَارَةً كَأَسْنِمَةِ الْإِبِلِ مُتَلَاحِكَةً
It was narrated from Aisha that the Messenger of Allah said to her: O Aishah, were if not for the fact that your people have recently left Jahiliyyah, I would have commanded that the House be knocked down, and I would have incorporated into it what was left out of it. I would have made its (door) in level with the ground and I would have given it two doors, an eastern door and a western door. For they built it too small, and by doing this, it would have been built on the foundation of Ibrahim, peace be upon him. He (one of the narrators said: This is what motivated Ibn Az-Zubair to knock it down. Yazid said: I saw Ibn Az-Zubair when he knocked it down and rebuilt it, and included part of the Hijr in it. And I saw the foundation of Ibrahim, peace be upon him, stones like the humps of camels joined to one another.
حضرت عائشہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے ان سے فرمایا: ’’اے عائشہ! اگر یہ بات نہ ہوتی کہ تیری قوم کا دورِ جاہلیت ابھی قریب ہے تو میں کعبے کو گرانے کا حکم دیتا اور اس میں وہ حصہ بھی داخل کر دیتا جو اس سے نکال دیا گیا ہے۔ اور میں اس کا دروازہ زمین کے برابر لگا دیتااور اس کے دروازے بنا دیتا، ایک مشرقی، ایک مغربی کیونکہ قریش مکہ اس کی مکمل تعمیر سے عاجز آگئے تھے (کہ ان کا حلال مال ختم ہوگیا تھا)۔ اور میں اسے حضرت ابراہیم علیہ السلام کی صحیح بنیادوں پر تعمیر کرتا۔‘‘ حضرت عروہ نے کہا: یہی وجہ ہے جس نے حضرت ابن زبیر رضی اللہ عنہ کو آمادہ کیا کہ کعبے کو گرا کر (رسول اللہﷺ کی خواہش کے مطابق) تعمیر کریں۔ (راوی حدیث) یزید نے کہا: جب حضرت ابن زبیر رضی اللہ عنہ نے کعبے کو گرایا اور پھر بنایا تو میں حاضر تھا۔ آپ نے اس میں حجر کا کچھ حصہ داخل کر دیا تھا، نیز میں نے حضرت ابراہیم علیہ السلام کی بنیادیں بھی دیکھیں۔ وہ پتھر تھے اونٹوں کی کوہانوں جیسے، جنھیں ایک دوسرے میںپھنسا دیا گیا تھا۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الحج ۴۲ (۱۵۸۶)، (تحفة الأشراف: ۱۷۳۵۳)، مسند احمد (۶/۲۳۹)