You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْمُبَارَكِ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو هِشَامٍ قَالَ حَدَّثَنَا وُهَيْبُ بْنُ خَالِدٍ عَنْ مَنْصُورِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أُمِّهِ عَنْ أَسْمَاءَ بِنْتِ أَبِي بَكْرٍ قَالَتْ قَدِمْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُهِلِّينَ بِالْحَجِّ فَلَمَّا دَنَوْنَا مِنْ مَكَّةَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ لَمْ يَكُنْ مَعَهُ هَدْيٌ فَلْيَحْلِلْ وَمَنْ كَانَ مَعَهُ هَدْيٌ فَلْيُقِمْ عَلَى إِحْرَامِهِ قَالَتْ وَكَانَ مَعَ الزُّبَيْرِ هَدْيٌ فَأَقَامَ عَلَى إِحْرَامِهِ وَلَمْ يَكُنْ مَعِي هَدْيٌ فَأَحْلَلْتُ فَلَبِسْتُ ثِيَابِي وَتَطَيَّبْتُ مِنْ طِيبِي ثُمَّ جَلَسْتُ إِلَى الزُّبَيْرِ فَقَالَ اسْتَأْخِرِي عَنِّي فَقُلْتُ أَتَخْشَى أَنْ أَثِبَ عَلَيْكَ
It was narrated from Asma bint Abi Bakr who said: We came with the Messenger of Allah reciting the Talbiyah for Hajj. When we drew close to Makkah, the Messenger of Alla said: 'Whoever does not have a Hadi with him, let him exit Ihram. Whoever has a Hadi with him, let him remain in Ihram.' Az-Zubair had a Hadi with him so he remained in Ihram, but I did not have a Hadi with me so I exited Ihram, put on my some of my perfume. Then I sat down with As-Zubair and he said: Go away from me.' I said: 'Are you afraid that I am going to jump on you?'
حضرت اسماء بنت ابی بکر رضی اللہ عنہ فرماتی ہیں کہ ہم (حجۃ الوداع میں) رسول اللہﷺ کے ساتھ حج کی لبیک کہتے ہوئے (مکہ کو) آئے۔ جب ہم مکہ مکرمہ کے قریب ہوئے تو آپ نے فرمایا: ’’جس شخص کے ساتھ قربانی کا جانور نہیں، وہ (عمرہ کر کے) حلال ہو جائے اور جس شخص کے ساتھ قربانی کا جانور ہے وہ اپنے احرام پر قائم رہے۔‘‘ حضرت اسمائؓ نے کہا: (میرے خاوند) حضرت زبیر رضی اللہ عنہ کے ساتھ قربانی کا جانور تھا، لہٰذا وہ اپنے احرام پر قائم رہے۔ میرے ساتھ قربانی کا جانور نہیں تھا، اس لیے میں حلال ہوگئی۔ اور میں نے اپنے عام کپڑے پہن لیے اور خوشبو بھی لگائی، پھر میں حضرت زبیر رضی اللہ عنہ کے قریب ہو کر بیٹھی تو وہ کہنے لگے: مجھ سے دور ہو کر بیٹھو۔ میں نے (مذاق میں) کہا: کیا آپ کو خطرہ ہے کہ میں آپ پر زبردستی کود پڑوں گی؟
تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/الحج ۲۹ (۱۲۳۶)، سنن ابن ماجہ/الحج ۴۱ (۲۹۸۳)، (تحفة الأشراف: ۱۵۷۳۹)، مسند احمد (۶/۳۵۰، ۳۵۱)