You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ عَنْ مَالِكٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي بَعْضِ أَسْفَارِهِ حَتَّى إِذَا كُنَّا بِالْبَيْدَاءِ أَوْ ذَاتِ الْجَيْشِ انْقَطَعَ عِقْدٌ لِي فَأَقَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى الْتِمَاسِهِ وَأَقَامَ النَّاسُ مَعَهُ وَلَيْسُوا عَلَى مَاءٍ وَلَيْسَ مَعَهُمْ مَاءٌ فَأَتَى النَّاسُ أَبَا بَكْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَقَالُوا أَلَا تَرَى مَا صَنَعَتْ عَائِشَةُ أَقَامَتْ بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَبِالنَّاسِ وَلَيْسُوا عَلَى مَاءٍ وَلَيْسَ مَعَهُمْ مَاءٌ فَجَاءَ أَبُو بَكْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَاضِعٌ رَأْسَهُ عَلَى فَخِذِي قَدْ نَامَ فَقَالَ حَبَسْتِ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالنَّاسَ وَلَيْسُوا عَلَى مَاءٍ وَلَيْسَ مَعَهُمْ مَاءٌ قَالَتْ عَائِشَةُ فَعَاتَبَنِي أَبُو بَكْرٍ وَقَالَ مَا شَاءَ اللَّهُ أَنْ يَقُولَ وَجَعَلَ يَطْعُنُ بِيَدِهِ فِي خَاصِرَتِي فَمَا مَنَعَنِي مِنْ التَّحَرُّكِ إِلَّا مَكَانُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى فَخِذِي فَنَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى أَصْبَحَ عَلَى غَيْرِ مَاءٍ فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ آيَةَ التَّيَمُّمِ فَقَالَ أُسَيْدُ بْنُ حُضَيْرٍ مَا هِيَ بِأَوَّلِ بَرَكَتِكُمْ يَا آلَ أَبِي بَكْرٍ قَالَتْ فَبَعَثْنَا الْبَعِيرَ الَّذِي كُنْتُ عَلَيْهِ فَوَجَدْنَا الْعِقْدَ تَحْتَهُ
It was narrated that 'Aishah said: We went out with the Messenger of Allah (ﷺ) on one of his journeys, and when we were in Al-Baida' or Dhat Al-Jaish, a necklace of mine broke and fell. The Messenger of Allah (ﷺ) stayed there looking for it and the people stayed with him. There was no water near them, and they did not have water with them. The people came to Abu Bakr, may Allah be pleased with him, and said: 'Do you see what 'Aishah has done? She has made the Messenger of Allah (ﷺ) and the people stop and they are not near any water and they do not have water with them.' Abu Bakr, may Allah be pleased with him, came while the Messenger of Allah (ﷺ) was resting his head on my thigh and had gone to sleep. He said: 'You have detained the Messenger of Allah (ﷺ) and the people, and they are not near any water and they do not have any water with them.' 'Aishah said: Abu Bakr rebuked me and said whatever Allah willed he would say. He started poking me on my hip, and the only thing that prevented me from moving was the fact that the Messenger of Allah (ﷺ) was resting on my thigh. The Messenger of Allah (ﷺ) slept until morning when he woke up without any water. Then Allah, the Mighty and Sublime revealed the verse of Tayammum. Usaid bin Hudair said: 'This is not the first time we have been blessed because of you, O family of Abu Bakr!' She said: Then we made the camel that I had been riding stand up, and we found the necklace beneath it.
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: ہم ایک سفر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نکلے حتی کہ جب ہم بیداء یا ذات الحبیش مقام پر پہنچے تو میرا ہار گر گیا۔ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم اس کو تلاش کرنے کے لیے ٹھہر گئے۔ لوگ بھی آپ کے ساتھ ٹھہر گئے جب کہ نہ وہاں پانی تھا اور نہ ان کے پاس پانی تھا۔ کچھ لوگ حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کے پاس آئے اور (شکایتاً) کہا: آپ دیکھ نہیں رہے ہیں کہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے کیا کیا ہے؟ انھوں نے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور لوگوں کو ٹھہرا لیا ہے جب کہ نہ تو یہاں پانی ہے اور نہ ان کے پاس پانی ہے۔ (یہ باتیں سن کر) حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ آئے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میری رات پر سر رکھ کر سو رہے تھے۔ وہ آکر کہنے لگے: تم نے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور لوگوں کو روک رکھا ہے جب کہ نہ یہاں پانی ہے اور نہ ان کے پاس پانی ہے۔ مجھے ابوبکر رضی اللہ عنہ نے خوب ڈانٹا اور جو کہنا چاہا، کہا اور وہ میرے پہلو میں کچو کے مارنے لگے۔ میں حرکت کرنے سے صرف اس لیے رکی رہی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میری رات پر تھے۔ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سوئے رہے حتی کہ بغیر پانی کے صبح ہوگئی۔ تو اللہ تعالیٰ نے تیمم والی آیت اتار دی۔ حضرت اسید بن حضیر رضی اللہ عنہ کہنے لگے: اے آل ابوبکر! یہ تمھاری کوئی پہلی برکت نہیں۔ حضرت عائشہ نے کہا: پھر ہم نے وہ اونٹ اٹھایا جس پر میں تھی تو ہار اس کے نیچے سے مل گیا۔