You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ مُوسَى قَالَ حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ عِيَاضٍ قَالَ حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي رَجُلٌ شَابٌّ قَدْ خَشِيتُ عَلَى نَفْسِيَ الْعَنَتَ وَلَا أَجِدُ طَوْلًا أَتَزَوَّجُ النِّسَاءَ أَفَأَخْتَصِي فَأَعْرَضَ عَنْهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى قَالَ ثَلَاثًا فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا أَبَا هُرَيْرَةَ جَفَّ الْقَلَمُ بِمَا أَنْتَ لَاقٍ فَاخْتَصِ عَلَى ذَلِكَ أَوْ دَعْ قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ الْأَوْزَاعِيُّ لَمْ يَسْمَعْ هَذَا الْحَدِيثَ مِنْ الزُّهْرِيِّ وَهَذَا حَدِيثٌ صَحِيحٌ قَدْ رَوَاهُ يُونُسُ عَنْ الزُّهْرِيِّ
Narrated Abu Salamah: It was narrated from Abu Salamah that Abu Hurairah said: I said: 'O Messenger of Allah, I am a young man and I fear hardship for myself, but I cannot afford to marry; should I castrate myself?' The Prophet turned away from him until he said it three times. Then the Prophet said: O Abu Hurairah, the pen is dried concerning what you are going to face, so (it is up to you whether) you castrate yourself or not. Abu Abdur-Rahman (An-Nasai) said: Al-Awzai did not hear this narration from Az-Zuhri, and this hadith is sahih, Yunus reported it from Az-Zuhri.
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا: میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! میں نوجوان آدمی ہوں۔ مجھے اپنے بارے میں خدشہ ہے کہ کہیں مجھ سے بدکاری نہ ہوجائے‘ جب کہ مجھ میں اتنی وسعت نہیں کہ نکاح کرسکوں۔ تو کیا میں خصی ہوجاؤں؟ نبیﷺ نے منہ موڑ لیا حتیٰ کہ میںنے تین دفعہ یہ بات کہی۔ آخر نبیﷺ نے فرمایا: ’’اے ابوہریرہ! جو کچھ تو نے کرنا ہے قلم الٰہی وہ لکھ کر خشک ہوچکا۔ اب چاہے تو خصی ہویا نہ ہو۔‘‘امام عبدالرحمن (نسائی رحمہ اللہ ) فرماتے ہیں: اوزاعی نے یہ حدیث زہری سے نہیں سنی۔ لیکن یہ حدیث صحیح ہے۔ اسے یونس نے زہری سے روایت کیا ہے۔
وضاحت: ۱؎ : یعنی جو کچھ تمہاری قسمت میں لکھا جا چکا ہے اس میں ذرہ برابر کوئی تبدیلی نہیں ہونی ہے لہٰذا تمہاری قسمت میں اگر اولاد لکھی جا چکی ہے تو ضرور ہو گی اب سوچ لو کہ خصی ہونے سے کیا فائدہ ہو گا ؟