You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُحَمَّدٍ التَّيْمِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى هُوَ ابْنُ سَعِيدٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ الْأَخْنَسِ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّ مَرْثَدَ بْنَ أَبِي مَرْثَدٍ الْغَنَوِيَّ وَكَانَ رَجُلًا شَدِيدًا وَكَانَ يَحْمِلُ الْأُسَارَى مِنْ مَكَّةَ إِلَى الْمَدِينَةِ قَالَ فَدَعَوْتُ رَجُلًا لِأَحْمِلَهُ وَكَانَ بِمَكَّةَ بَغِيٌّ يُقَالُ لَهَا عَنَاقُ وَكَانَتْ صَدِيقَتَهُ خَرَجَتْ فَرَأَتْ سَوَادِي فِي ظِلِّ الْحَائِطِ فَقَالَتْ مَنْ هَذَا مَرْثَدٌ مَرْحَبًا وَأَهْلًا يَا مَرْثَدُ انْطَلِقْ اللَّيْلَةَ فَبِتْ عِنْدَنَا فِي الرَّحْلِ قُلْتُ يَا عَنَاقُ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَرَّمَ الزِّنَا قَالَتْ يَا أَهْلَ الْخِيَامِ هَذَا الدُّلْدُلُ هَذَا الَّذِي يَحْمِلُ أُسَرَاءَكُمْ مِنْ مَكَّةَ إِلَى الْمَدِينَةِ فَسَلَكْتُ الْخَنْدَمَةَ فَطَلَبَنِي ثَمَانِيَةٌ فَجَاءُوا حَتَّى قَامُوا عَلَى رَأْسِي فَبَالُوا فَطَارَ بَوْلُهُمْ عَلَيَّ وَأَعْمَاهُمْ اللَّهُ عَنِّي فَجِئْتُ إِلَى صَاحِبِي فَحَمَلْتُهُ فَلَمَّا انْتَهَيْتُ بِهِ إِلَى الْأَرَاكِ فَكَكْتُ عَنْهُ كَبْلَهُ فَجِئْتُ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَنْكِحُ عَنَاقَ فَسَكَتَ عَنِّي فَنَزَلَتْ الزَّانِيَةُ لَا يَنْكِحُهَا إِلَّا زَانٍ أَوْ مُشْرِكٌ فَدَعَانِي فَقَرَأَهَا عَلَيَّ وَقَالَ لَا تَنْكِحْهَا
Narrated 'Amr bin Shu'aib: It was narrated from 'Amr bin Shu'aib, from his father, from his grandfather, that Marthad bin Abi Marthad Al-Ghanawi --a strong man who used to take the prisoners from Makkah to Al-Madinah-- said: I arranged with a man to bring him (from Makkah to Al-Madinah). There was a prostitute in Makkah who was called 'Anaq, and she was his friend. She came out and saw my shadow on the wall, and said: 'Who is this? Marthad? Welcome, O Marthad, come tonight and stay at our place.' I said: 'O 'Anaq, the Messenger of Allah has forbidden adultery.' She said: 'O people of the tents, this porcupine is the one who is taking your prisoners from Makkah to Al-Madinah!' I headed toward (the mountain of) Al-Khandamah, and eight men came after me. They came and stood over my head, and they urinated, and their urine reached me, but Allah caused them not to see me. Then I went to my companion (the prisoner) and brought him to Al-Arak, where I undid his fetters. Then I came to the Messenger of Allah and said: 'O Messenger of Allah, shall I marry 'Anaq?' He remained silent and did not answer me, then the following was revealed: 'And the adulteress-fornicator, none marries her except an adulterer-fornicator or an idolater.' He called me and recited them to me and said: 'Do not marry her.'
حضرت عمرو بن شعیب کے پردادا (عبدالمطلب بن عمرو رضی اللہ عنہ ) سے راویت ہے کہ حضرت مرثد بن ابی مرثد غنوی رضی اللہ عنہ بہت بہادر اور قوری شخص تھے۔ وہ مکہ مکرمہ سے مسلمان قیدی اٹھا کر میدینہ لے آتے تھے۔ انہوں نے فرمایا: میں نے ایک مسلمان قیدی سے طے کیا کہ میں تمہیں اٹھا کر لے جاؤں گا۔ مکہ میں ایک بدکار عورت رہتی تھی جس کا نام عناق تھا۔ وہ (دورجاہلیت میں) مجھ سے ’’دوستانہ‘‘ تعلقات رکھتی تھی۔ (اس دن) وہ نکلی تو اس نے ایک دیوار کے سائے میں مجھے کھڑا دیکھا۔ کہنے لگی: کون! مرثد ہے؟ خوش آمدید اور مرحبا ہو اے مرثد! آؤ گھر چلیں‘ رات ہمارے پاس ٹھہرنا۔ میں نے کہا: اے عناق رسول اللہﷺ نے زنا کو حرام قراردیا ہے۔ اس نے شور مچادیا: اے خیموں میں رہنے والو! یہ وہ خارپشت ہے جو تمہارے قیدی مکہ سے اٹھا کر مدینہ لے جاتا ہے۔ میں خندمہ پہاڑ کی طرف بھاگ نکلا (اور ایک غار میں جاچھپا)۔ آٹھ آدمی میرے پیچھے بھاگے۔ وہ آکر (عین اس غار کے اوپر) میرے سر کی سیدھ میں کھڑے ہوگئے اور پیشاپ کرنے لگے۔ حتیٰ کہ ان کا پیشاپ میرے اوپر گرتا تھا۔ لیکن اللہ تعالیٰ نے انہیں مجھ سے اندھا کردیا (اور وہ ناکام واپس چلے گئے۔) میں پھر اپنے ساتھی کے پاس پہنچا اور اسے اٹھایا۔ جب میں اسے اٹھا کر پیلو کے درختوں کے جھنڈ میں اسے لے کر رسول اللہﷺ کے پاس آگیا۔ میں نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! میں عناق سے نکاح کرلوں؟ آپ خاموش رہے‘ پھر یہ آیت اتری: {وَالزَّانِیَۃُ لاَیَنْکِحُھَآ اِلاَّ زَانٍ…} ’’زانی عورت سے زانی مرد یا مشرک ہی نکاح کرتا ہے۔‘‘ آپ نے مجھے بلایا‘ یہ آیت میرے سامنے تلاوت فرمائی‘ اور فرمایا: ’’تو اس سے نکاح مت کر۔‘‘
وضاحت: ۱؎ : دلدل سے تشبیہ اس لیے دی گئی کیونکہ یہ اکثر رات میں ظاہر ہوتا ہے، اور حتیٰ المقدور سر اپنے جسم میں چھپائے رکھتا ہے۔ ۲؎ : زانی عورت سے نکاح اس وقت درست ہے جب وہ عمل زنا سے تائب ہو چکی ہو اور عدت بھی پوری ہو چکی ہو اور اگر وہ زنا سے حاملہ ہو چکی ہے تو اس کی مدت عدت وضع حمل ہے۔